ڈی این اے رپورٹ میں ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق

اسلام آباد: تحریک طالبان افغانستان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ڈی این اے کے ذریعے بھی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی۔

ڈان نیوز نے ترجمان وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ نوشکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے دوسرے شخص کی حتمی شناخت ہو گئی ہے۔

ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے تصدیق ہو گئی ہے کہ مارا جانے والا شخص تحریک طالبان افغانستان کا سابق امیر ملا اختر منصور ہی تھا۔

وزارت داخلہ کے مطابق شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ہوئی، ڈی این اے کا میچ ملا منصور کے قریبی عزیز سے لیا گیا جو میت لینے افغانستان سے آیا تھا۔

اس سے قبل گاڑی کے ڈرائیور محمد اعظم کی شناخت بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 21 مئی کو بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب 2 افراد کی جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جن کی فوری طور پر شناخت نہ ہو سکی تھی تاہم ان کی لاشیں کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کی گئیں۔

ان افراد کی شناخت ولی محمد اور محمد اعظم کے نام سے ہوئی تھی، ٹیکسی ڈرائیور محمد اعظم بلوچستان کے علاقے تفتان کا رہائشی تھا شناخت کے بعد اس کی لاش اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی تھی۔

گذشتہ سال جون میں طالبان کے رہنما ملا محمد عمر کی موت کے حوالے سے افواہوں نے گردش کررہی تھی تاہم افغان طالبان ان خبروں کی تصدیق سے گریز کررہے تھے۔

مذکورہ انکشاف کے کچھ روز بعد طالبان نے ایک جاری بیان میں ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ دو سال قبل ہلاک ہوئے تھے اور ان کے بعد طالبان شوریٰ نے گروپ کی سربراہی ملا اختر منصور کے حوالے کرنے کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے بعد طالبان کے بیشتر گروپس اور نئی قیادت کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے اور گروپ مختلف دھڑوں میں تقسیم ہوگیا۔

تاہم ملا اختر منصور اور دیگر طالبان رہنماؤں کی کوششوں سے گروپ کے اختلافات اختتام پذیر ہوئے اور اسی دوران افغانستان میں پیدا ہونے والے ایک اور عسکری گروپ داعش کے خلاف طالبان نے اپنی کارروائیوں کا آغاز کردیا۔

پنھنجي راءِ لکو