خیبرپختونخوا کا 5 کھرب سے زائد کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

پشاور: خیبرپختونخوا کا 5 کھرب 5 ارب کا بجٹ پیش کردیا گیا جس میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیرخزانہ مظفر سید نے مالی سال 17-2016 کا بجٹ پیش کیا۔ جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کے لئے 40 ارب 91 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کا ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس ایک لاکھ 40 ہزار، ٹی ایم اوز کا وظیفہ ایک لاکھ 3 ہزار، ہاؤس آفیسرز کا وظیفہ بڑھا کر 62 ہزار روپے اور ایم فل الاؤنس 2500 روپے ماہانا کردیا گیا۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لئے 111 ارب، صحت کے لئے 38 ارب، اقلیتوں کے لیے 11 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ پشاور کی ترقی کے لئے 29 ارب کا خصوصی پیکج رکھا گیا ہے اور 356 چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہے۔ مالی سال 17-2016 کے بجٹ میں پولیس کے لئے 32 ارب 94 کروڑ، آبپاشی کے لئے 3 ارب 42 کروڑ، زراعت کے لئے 3 ارب 80 کروڑ، ماحولیات و جنگلات کے لیے 2 ارب، فنی تعلیم، افرادی تربیت کے لئے1 ارب 97 کروڑ، مواصلات وتعمیرات کے لیے 3 ارب 20 کروڑ اور کھیل و ثقافت کے لئے 60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ قرضوں پرمارک اپ کی ادائیگی کے لئے 8 ارب 8 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

این ٹی ایس کے تحت 13 ہزار 457 اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے، پرائمری طالبات کے لیے گرلز کمیونٹی اسکول سرٹفیکیٹ دینے کا فیصلہ اور پشتو، ہندکو، چترالی، کوہستانی اور سرائیکی زبانوں کو انٹرمیڈیٹ کے نصاب میں شامل کرنے کی بھی تجویز ہے۔ صوبے میں 200 اسمارٹ اسکول کے قیام کا اعلان کیا گیا، 100 پرائمری اسکولوں کو مڈل ، 100 مڈل اسکولوں کو ہائی اور 100 ہائی اسکولوں کو ہائرسیکنڈری کا درجہ دیا جائے گا۔ نوجوانوں کے لیے 100 یوتھ سنٹرز قائم کرنے، لیڈی ہیلتھ ورکرز کی 13 ہزار200 آسامیاں شامل کرنے اور چھوٹے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو 2 لاکھ سے 20 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہے۔

صوبے میں 18 نئی صنعتی بستیاں بنانے کا منصوبہ بھی شامل ہے جب کہ 8 صنعتی بستیاں چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہوں گی، خواجہ سراؤں کی فنی مہارت اور بحالی کے لیے سینٹر کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا۔

پنھنجي راءِ لکو