برطانوی پاؤنڈ 31 سال کی کم ترین سطح پرآگیا

لندن(ویب ڈیسک)برطانوی عوام کے یورپی یونین سے انخلاء کے فیصلے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں پاؤنڈ نمایاں کمی کے بعد 31 سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔

یاد رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا انخلاء سے متعلق ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق برطانوی عوام کی اکثریت یورپی یونین سے نکلنے کی حامی ہے۔

نتائج کے مطابق یورپی یونین سے انخلاء کی حمایت میں 51.8 فیصد جبکہ مخالفت میں 48.2 فیصد افراد نے ووٹ دیا۔

ریفرنڈم کے لیے پولنگ ختم ہوئی تو ڈالر کے مقابلے پر پاؤنڈ کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا، تاہم جب ابتدائی نتائج آنا شروع ہوئے تو پاؤنڈ تیزی سے گرنا شروع ہو گیا اور 10 فیصد تک کمی کے ساتھ ڈالر کے مقابلے میں 1.33 ڈالر پر آ گیا جو 1985 کے بعد سے پاؤنڈ کی کم ترین سطح ہے۔

دوسری جانب برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے فیصلے کے ساتھ ہی ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں بھی شدید مندی دیکھی گئی۔

چین کی اسٹاک مارکیٹ میں 1.91 فیصد کمی دیکھی گئی، جبکہ جاپان میں 7 فیصد، ممبئی میں 3 فیصد اور آسٹریلیا میں انڈیکس 3.3 فیصد تک گرگیا۔

ہانگ کانگ اسٹاک مارکیٹ میں بھی 4.5 فیصد تک گراوٹ دیکھنے میں آئی۔

برطانیہ میں ریفرنڈم کا اثر پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر بھی پڑا۔ جمعہ 24 جون کو ٹریڈنگ کا آغاز ہوتے ہی کراچی اسٹاک ایکسچینج (کے ایس ای) میں شیئرز 2 فیصد تک کمی دیکھی گئی جب کہ مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا اختتام 2.22 فیصد کمی پر ہوا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف اکنامسٹ اور ڈائریکٹر سعد ہاشمی نے اس صورتحال کے حوالے سے کہا، یہ سب بریگزٹ (برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء) کی وجہ سے ہوا۔’

تاجروں کا کہنا تھا کہ بینکنگ اور آئل اسٹاک شدید مندی کا شکار ہیں۔

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کو بھی پَر لگ گئے اور ریفرنڈم ختم ہوتے ہیں اس کی قیمت میں 22 فیصد اضافہ ہوگیا۔

پنھنجي راءِ لکو