ڈپریشن دور کرنے کے 7 آسان نسخے

ڈپریشن یا آپ کی دماغی صحت کا تعلق زندگی کے ان مسائل یا حقائق سے ہوتا ہے جنہیں قبول کرنے سے آپ کا دماغ انکار کردے۔ ایسے مسائل کا سامنا کرنے کے باوجود اپنے روز مرہ کی زندگی میں ایسے انداز اپنائے جاسکتے ہیں جس سے ان کی شدت بہت کم محسوس ہونے لگتی ہے اور یہ موڈ پر بھی مثبت طور پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ذیل میں دئیے گئے چند نکات پر عمل کرکے آپ بھی اپنے لائف اسٹائل میں تبدیلیاں لاسکتے ہیں اور زندگی کو خوشگوار انداز میں گزارسکتے ہیں.

1۔چلنے کا چاق وچوبندانداز: ریسرچرز نے اس بات کی تحقیق کی ہے کہ جو افراد چلنے کے دوران ڈھیلے ڈھالے انداز اپناتے ہیں ، انکے کندھے جھکے ہوئے ہوتے ہیں، چال میں سُستی اور بے ڈھنگے پن کا عنصر نمایاں ہوتا ہے، کمر اتنی جھکی ہوتی ہے کہ پیچھے کوہان کا اُبھار محسوس ہوتا ہے(جسے عرف عام میں کُب کہا جاتا ہے) ہاتھوں کی حرکات بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں ان کا موڈ مزید بد سے بدتر ہوتا چلا جاتا ہے بہ نسبت ان کے جن کا ہر قدم مضبوطی سے اُٹھتا ہو اور چلنے میں چاق وچوبند اور چستی کا مظاہرہ کرتے ہوں۔

2۔قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوں: سائیکلوجیکل سائنس کی ایک شائع شدہ اسٹڈی کے مطابق کچھ افراد(جوڈپریشن کا شکار ہوں)جب میوزیم، قدرتی مناظر یا تفریحی گا ہوں میں خوبصورت مناظر کی سیر کرتے ہیں اور ان کی تصاویر لیتے ہیں اور کچھ عرصہ بعد جب وہ ان فوٹوگرافی کو دیکھتے تو اس کا پس منظر بھول چکے ہوتے ہیں وہ نہیں جانتے کہ انہوں نے یہ تصاویر کب اور کہاں کھینچی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فوٹو گرافی کرتے ہوئے ان کا فوکس وہ چیز نہیں تھی ان کا ڈپریشن ان پر حاوی تھا۔ اپنے Object کو فوکس کریں اور اسکو انجوائے کریں ۔

3۔تلخ باتوں کو نظر انداز کرنا سیکھیں : بہت سے مقامات دفتر، اسکول، کالج، یونیورسٹی میں اکثر ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جو زبردستی کی دھونس جمانا ڈرانا اور ہراساں کرنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ ایک محتاط انداز ے کے مطابق 54 ملین ورکرز یا 35 فیصد امریکی ایمپلائز کو اپنے کیریئر کے کچھ مقامات پر اس قسم کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ کی ایسی صورت حال سے دوچار ہیں تو یقیناًیہ آپ کو برانگیختہ کرسکتا ہے آپ کو تشدد پر بھی اکسا سکتا ہے اس صورتحال پر قابوپانا مشکل بھی ہوسکتا ہے۔ Bullying انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹرایرن لینرڈ کا کہنا ہے کہ ایسی کسی بھی صورتحال میں آپ سب سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ طے کریں اور اسے اپنی جسمانی حالت اور ذہنی صحت کے بارے میں گفتگو کریں اور ذاتی طور پر آپ خود شعوری طور پر ایسی چیزوں کو نظرانداز کرنے اور انہیں بھولنے کی کوشش کریں۔

4۔ایکسر سائز کی پابندی: ڈپریشن میں اضافہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب آپ روزانہ ایکسرسائز نہ کررہے ہوںیا آپ کی کی جانے والے ایکسرسائز سُستی اور تھکان پر مبنی ہو ۔آپ جتنا زیادہ ایکٹو رہیں گے ڈپریشن کا خطرہ اتنا ہی زیادہ کم ہوتا چلا جائے گا۔ ضروری نہیں کہ ایکٹو رہنے کے لیے آپ بھاری جسمانی ایکسرسائز کریں آپ چہل قدمی، واک کے علاوہ سیڑھیاں بھی اتر چڑھ سکتے ہیں یا کوئی ایسی ہلکی پھلکی ایکسرسائز جس سے آپ کا ذہن متحرک رہے اور اس کی کارکردگی میں اضافہ ہو۔

5۔ازدواجی تعلقات: بہت سے افراد ڈپریشن کا شکار اس وجہ سے بھی ہوتے ہیں کہ ان کے لائف پارٹنر کے ساتھ ان کی زندگی خوشگوار نہیں ہوتی دونوں ہی فریق ایک دوسرے کو برداشت کرتے اور الزامات عائد کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں آپ اپنے ڈاکٹر، کسی قریبی دوست یا فیملی ممبر کی مدد حاصل کرسکتے ہیں جن کی صحیح گائیڈنس کی وجہ سے اس سے ڈپریشن اور صورت حال سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔

6۔خوش رہنا،قہقہہ لگانا سیکھیں : ڈاکٹر لیونارڈو کا کہنا ہے کہ ہنسی یا ہنسنا ڈپریشن کے خلاف تیزی سے اثر کرنے والی میڈیسن ہے اس سلسلے میں آپ ٹی وی پر مزاحیہ شوزدیکھیں ایسے دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں جن کی کمپنی میں آپ خوشی محسوس کرتے اور جن کی باتیں سن کر آپ دل کو کھول کر قہقہہ لگاتے ہوں اور سب سے بڑھ کر خوش رہنے یا ہنسنے کے لیے بچوں کے ساتھ وقت گزارنا سب سے زیادہ سودمندہے۔

7۔خود کوتنہائی کا شکار نہ کریں: کبھی بھی خود کو تنہا اور اکیلا محسوس نہ کریں بچوں، کام، شادی اور دوسری اسی طرح کی سرگرمیوں میں آپ خود کو کبھی تنہائی کا شکار مت ہونے دیں ڈاکٹر لیونارڈو کی اسٹڈی کے مطابق تنہاافراد بڑی جلدی اسٹریس کا شکاربن جاتے ہیں ہجوم میں ہوتے ہوئے بھی خود کو اکیلا محسوس کرتے ہیں۔ اپنے آپ پر توجہ نہیں دیتے اور اکیلا رہنے کے لیے لوگوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے کو وقت دیں اپنی عادات کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں لوگوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں خود سے حصہ لیں۔

پنھنجي راءِ لکو