جوتے ایرکنڈیشنڈ سٹورزمیں جبکہ سبزی ،فروٹ،چکن،بیف اور مٹن کھلے آسمان تلے

جہلم(ملک وسیم اختر)اندھیر نگری کی زندہ مثال۔ جوتے ایرکنڈیشنڈ سٹورزمیں جبکہ سبزی ،فروٹ،چکن،بیف اور مٹن کھلے آسمان تلے، بیماریوں کو دعوت عام دیتے ہوئے، گندی اور کثافتی ہوا کے رحم و کرم پرکھانے پینے والی اشیا لا وارثوں کی طرح پڑی رہتی ہیں جبکہ محکمانہ آفیسرٹھنڈے دفتروں میں انجوائے کرتے ہیں ء اشیاء خوردنی کو مناسب ماحول میں فروخت کی اجازت دی جائے، شہریوں کا انتظامیہ سے مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ایک طرف تو جوتوں کے بڑے بڑے اسٹورز بہترین شوکیسو ں سے مزین چمکتے نظر آتے ہیں اور دوسری طر ف اشیاء خوردنی جن سے توانائی اور نئے خون کی امید لگا ئے شہری ان کی خریداری کر تے ہیں جبکہ ان کی حفاظت کے لئے کوئی قانون ہی نہیں بنایا گیا جس سے بیماریاں سرعام بیچی جارہی ہیں ۔سبزیاں کھلی فضا اور دھوپ میں گل سڑ رہی ہیں جبکہ ان پر کچرا دھڑا دھڑ گرایا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں شہری خوفناک حد تک کینسر کے مرض کا شکار ہو رہے ہیں مگر پنجاب حکومت ایک بھی ایرکنڈیشنڈ مارکیٹ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی حالانکہ ایک سو سال پہلے انگریز سرکار نے لاہور میں ایک مارکیٹ’’بولٹن مارکیٹ‘‘ کے نام سے بنائی تھی ۔سستے رمضان بازاروں کا دعویٰ کرنے والے حکمران رمضان بازاروں پر اربوں روپے ضائع کرنے کی بجائے ہر ضلع اور تحصیل میں ایک ایرکنڈیشنڈ یوٹیلٹی مارکیٹ بنا دیتے تو تاریخ میں ایک یادگار کارنامہ شمار ہوتا۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ’’ سرکسی‘‘ طرز کے رمضان بازار جو چند دن بعداربوں روپے کے بل ادا کر کے’’ کھیل ختم پیسہ ہضم ‘‘کی طرح اپنا نام و نشان بھی نہ بچا پائیں گے ۔ شہریوں نے وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ہر ضلع اور تحصیل سطح پر ایرکنڈیشنڈ یوٹیلٹی مارکیٹ بنائی جائے جہاں عوام کو ایک ہی چھت تلے توانائی سے بھر پور سبزی،فروٹ،گوشت اور مچھلی میسر آسکے۔

پنھنجي راءِ لکو