ہندوستانی فوج طاقت کے ناجائز استعمال سے باز رہے:سپریم کورٹ

نئی دہلی(ویب ڈیسک)ہندوستان کی سپریم کورٹ نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) کے تحت فورسز کو شورش زدہ ریاستوں میں طاقت کا ناجائز استعمال کرنے پر تنبیہہ کی ہے۔

جسٹس مدَن بی لوکور اور آر کے اگروال پر مشتمل بینچ نے مبینہ طور پر مَنی پور میں ہندوستانی آرمی اور پولیس پر جعلی پولیس مقابلوں کے الزامات کے مقدمات کی سماعت کی۔

منی پور میں جعلی پولیس مقابلے میں مرنے والے ایک ہزار 528 معصوم شہریوں کے اہلخانہ نے سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے خلاف طاقت کے ناجائز استعمال پر عدالت میں پیٹشن دائر کی تھی، جس میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف جامع انکوائری کی درخواست کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ کی یہ تنبیہہ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر سمیت ملک کے حساس سرحدی علاقے میں بھی اثر اندار ہوسکتی ۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز شورش زدہ علاقوں میں ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال نہیں کرسکتی، جبکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو کرمنل ایکشن کی آڑ میں معصوم شہریوں پر ظلم کرنے کا حق نہیں دیا جاسکتا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں قواعد و ضوابط ہوتے ہیں جس میں کئی قوانین کی پاسداری کرنا لازمی ہے، اس لیے ان قوانین کی خلاف ورزی کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔

عدالت نے عدالتی معاون مینیکا گوروسوامی کو مَنی پور میں مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے 62 مقدمات کے حوالے سے معلومات اکٹھی کرکے عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا جس میں ایف آئی آر، مقتولین کی شناخت اور اگر عدالتی تحقیقات کی گئی ہو تو اس کی رپورٹ شامل ہیں۔

عدالت نے نیشنل ہیومن رائٹ کمیشن کو عدالتی معاون سے کیس کے حوالے سے تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پنھنجي راءِ لکو