زر مبادلہ ذخائر پہلی بار23ارب ڈالر سے تجاوز

کراچی(آن لائن نیوز) پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر کی مالیت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 23ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پیر کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق یکم جولائی 2016کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 1 ارب 31کروڑ 91لاکھ ڈالر کے اضافے سے 23ارب 8 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی بلندترین سطح پر پہنچ گئے۔
ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے پاس موجود سرکاری ذخائر 1ارب 30کروڑ 93لاکھ ڈالرکے اضافے سے 18ارب 12کروڑ 98 لاکھ ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 98لاکھ ڈالر کے اضافے سے 4ارب95کروڑ 60لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ بیرونی ذرائع سے ملنے والے 1ارب 34کروڑ ڈالر کی وجہ سے ہوا ہے جن میں 50 کروڑ 10لاکھ ڈالر آئی ایم ایف کے قرضوں کے پروگرام کے تحت موصول ہوئے ہیں، گزشتہ ہفتے کے دوران ورلڈ بینک سے 50کروڑ 20 لاکھ ڈالر جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے 30کروڑ 70لاکھ ڈالر کی رقم موصول ہوئی ہے۔
یکم جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک نے قرضوں کی واپسی کی مد میں 5کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں۔ یاد رہے کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں زرمبادلہ کے ذخائر میں مجموعی طور پر 11ارب 63کروڑ 89لاکھ ڈالر کا اضافہ عمل میں آیا ہے، حکومت کے قیام کے بعد جون 2013کے پہلے ہفتے میں زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 11ارب 44کروڑ 60لاکھ ڈالر تھی، جون 2013سے یکم جولائی 2016 تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 11ارب 84کروڑ 20لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جون 2013 کے پہلے ہفتے میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 6ارب 28کروڑ 69لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

پنھنجي راءِ لکو