پاکستان چین کو محدود کرنے کے کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گا، ناصرجنجوعہ

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی تقدیر مشترک ہے اور انھوںنے اپنی علاقائی خودمختاری اور قومی یکجہتی کے تحفظ کے لیے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے پر چین کی حمایت کا اعلان کرنے کے لیے یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہتر مستقبل کے لئے دونوں ممالک کا مشترکہ مطمع نظر ہے، اس موقع پر تھنک ٹینک ’’101چین کے دوست‘‘نے اتفاق رائے سے ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان کے عوام جزیرہ نا نشا اور اس کے گرد و نواح کے پانیوں میں اپنی خودمختاری کے حوالے سے بحیرہ جنوبی چین کے بارے میں چین کی جانب سے اختیارکیے جانے والے موقف کی مکمل کرتے ہیں۔
قرارداد میں اس بات پر زوردیا گیا کہ اس مسئلے کو متعلقہ فریقین کو دوطرفہ چینلوں کے ذریعے پر امن طور پرحل کرنا چاہیے ، ثالثی کی مستقل عدالت کو چاہیے کہ وہ اپنے دائرہ کارکے اندر رہتے ہوئے معاملات کوسختی سے نمٹائے اور اس کی رولنگ، کشیدگی اور تنازعات کو ہوا دینے کا باعث نہیں بننی چاہیے، قرارداد میں اس ضرورت پر بھی زوردیا گیا کہ بین الاقوامی ثالثی اداروں کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے ۔اس قرارداد کا مقصد بحری خودمختاری کے مسئلے پر چین کے عوام کی حمایت اور یکجہتی کا پیٖغام بھیجنا ہے ۔ اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے پر چین کے ساتھ ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن لائولی جیان نے اس اہم مسئلے پر جس کا تعلق خطے میں امن وسلامتی سے ہے، متفقہ حمایت کرنے پر فرینڈز آف چائنہ کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوںنے شرکاکو تاریخی تناظر میں مسئلے سے آگاہ کیا اور کہا کہ جزیرہ نشنشا برسوں سے چین کا اٹوٹ انگ رہا ہے تاہم 1970کے بعد سے اسے مضموم مفادات کے تحت تنازع کے طور پرکھڑا کیا جا رہا ہے، چین اس ضمن میں نام نہاد ہیگ ٹریبیونل کا فیصلہ قبول نہیں کرے گا ، سمندری پانیوں میں طیارے بھیج کراور طاقت کے مظاہرے سے چین کوڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا ۔ جنرل ناصر جنجوعہ نے مزیدکہا کہ پاکستان کی بڑی خوش نصیبی ہے کہ وہ عالمی سطح پر اقتصادی انضمام کی راہداری بن رہی ہے ، انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بحیرہ جنوبی چین جیسے مسائل کو متفقہ فریقین کے درمیان باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کر لیا جائیگا، 101فرینڈز آف چائنہ کے صدر زاہد ملک نے کہا کہ ان کے گروپ کو بحیرہ جنوبی چین اور باہمی دلچسپی کے دیگر مسائل پر چین کیلیے زیادہ سے زیادہ حمایت کرنے کیلیے سرگرم کیا جائے گا۔

پنھنجي راءِ لکو