کابل میں 2خود کش حملے ،61افرادجاں بحق ، 207 زخمی،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

کابل (ویب ڈیسک ) افغان دارالحکومت کابل میں مظاہرے کے دوران یکے بعد دیگرے دو خود کش حملے ہوئے جس کی ز د میں آکر 61 سے افراد جاں بحق جبکہ 207زخمی ہو گئے ہیں، زیادہ تر زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ افغان وزارت داخلہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں دھماکے خودکش تھے جبکہ حملہ آوروں نے اپنے آپ کو چھپانے کیلئے برقعے پہن رکھے تھے ۔دوسری طرف کالعدم تنظیم داعش نے کابل خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں پاور پلانٹ کی تنصیب کے خلاف ہزارہ برادری کی جانب سے مظاہرہ جاری تھاکہ اس دوران برقع پوش تین خود کش حملہ آور ہجوم میں داخل ہوگئے۔ ہجوم میں داخل ہونے کے بعد ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی اور متعدد لوگ پاؤں تلے روندے گئے اسی دوران دوسرے حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی تاہم اس کی خود کش جیکٹ پھٹ نہیں سکی اور وہ افغان سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا۔ دوسرے خودکش بمبار کے ناکام ہونے پر تیسرے حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں 61 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں۔
دھماکوں کے نتیجے میں 207افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں سے زیادہ تر افراد کی حالت تشویش ناک بیان کی جا رہی ہے ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق خودکش حملوں میں 207 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد شامل تھے کہ اچانک مرکزی مقام پر دھماکے ہوئے اور ہر طرف لاشیں بکھر گئیں اور بھگڈر مچ گئی جس کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا اور لاشیں اٹھا کر راستہ کلیئر کیا ۔

پنھنجي راءِ لکو