چین: شدید بارشوں،طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 154 ہوگئی

بیجنگ(ویب ڈیسک)چین میں مون سون بارشوں کے بعد سیلاب سے 154 افراد ہلاک اور 124 لاپتہ ہوگئے ہیں جبکہ شمالی صوبے ہیبی میں 3 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

چینی حکام کے مطابق اکثر ہلاکتیں ہیبی میں ہوئیں، جہاں سیلاب کے حوالے سے عدم آگہی کے باعث زیادہ نقصان ہوا۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز میں شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ چین میں خونی ثابت ہوا جہاں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے پورے ملک میں مکانات سمیت لوگوں کی زمینیں بھی تباہ ہوگئیں۔

صوبائی حکومت کے شعبہ سول افیئرز کا کہنا ہے کہ شمالی صوبے ہیبی میں 114 افراد ہلاک اور 111 تاحال لاپتہ ہیں۔

ہیبی سے 3 لاکھ افراد کو باہر نکالا گیا جہاں بے گھر لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے خیمے، کمبل، بارشوں کے لیے حفاظتی جوتے اور جنریٹرز کی اشد ضرورت ہے جبکہ صوبے کے ایک شہر زنگٹائی میں 25 افراد ہلاک اور 13 لاپتہ ہیں۔

زنگٹائی کے قریبی گاؤں ڈیکسن میں بدھ کے روز اس وقت سیلاب نے تباہی مچادی تھی جب لوگ رات کے وقت اپنے گھروں میں سورہے تھے جس کے باعث 3 بچوں سمیت 8 افراد ہلاک جبکہ ایک شخص لاپتہ ہوگیا تھا۔

جمعے کے روز مقامی باشندوں نے انتظامیہ کی ناکامی پر احتجاج کرتے ہوئے تمام سڑکیں بلاک کردیں اور تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کردیں۔ زنگٹائی کے میئر نے ہفتے کے روز نیوز کانفرنس میں اپنے عوام سے سیلاب کے دوران بدانتظامی پر معافی مانگی اور کہا کہ سیلاب کے خطرے کو نظرانداز کیا گیا اور مقامی انتظامیہ وقت پر ہلاکتوں اور نقصانات سے آگاہ کرنے میں ناکام رہی۔

انھوں نے وعدہ کیا اس بدانتظامی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے تفتیش کی جائے گی، حکام نے کہا کہ شدید بارش کے باعث دریاؤں میں پانی کی مقدار بڑھنے سے اچانک قریبی گاؤں میں پانی داخل ہوگیا جس کی وجہ فوری بچاؤ کی تدابیر نہیں کی جا سکیں۔

دوسری جانب ریاستی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق زنگٹائی کے نائب میئر کیو وینشوانگ نے کہا کہ سیلاب اچانک آیا اور انتظامیہ کے پہنچنے تک گاؤں میں پانی داخل ہوچکا تھا، جس کے باعث لوگوں کو وہاں سے بچانے میں تاخیر ہوئی۔

پنھنجي راءِ لکو