ریو ڈی جنیرو میں اولمپکس کا باقاعدہ آغاز

برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں کھیلوں کے 31 ویں سب سے بڑے میلے ریو اولمپکس کا افتتاح ہو گیا۔

میگاایونٹ کی افتتاحی تقریب میں ماراکانا اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس میں جس میں اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر شاندار آتشبازی کی گئی جب کہ موسیقی کا بھی تڑکا لگا اور فنکاروں نے مختلف کرتب بھی دکھائے۔

تقریب کے آغاز میں برازیل کا ترانہ پڑھا گیا جس کے بعد میدان پر برازیلی جھنڈا لہرایا گیا۔ پروجیکشن اور رنگوں کےذریعے قدیم اولمپکس مقابلوں کےآغاز کی جھلک دکھائی گئی۔

اس مرتبہ میگا ایونٹ میں دنیا کے 205 ممالک کے 11 ہزار سے زائد ایتھلیٹس شریک ہیں۔ مختلف ممالک کے دستے ایک ایک کرکے ماراکانا اسٹیڈیم میں داخل ہوئے اور سب سے پہلے یونان کے دستے نے مارچ پاسٹ کیا۔ تقریب میں پاکستانی دستے نے بھی مارچ پاسٹ کیا ہے جس کی قیادت غلام مصطفٰی بشیر نے کی۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے قومی لباس شلوار قمیض اور واسکٹ زیب تن کیا ہوا تھا۔

اولمپک مقابلوں کی تاریخ میں پہلی بار پناہ گزینوں پرمشتمل ٹیم کو بھی نمائندگی دی گئی۔

آئی او سی کےصدر تھامس باخ اور ریواولمپک کی آرگنائزنگ کمیٹی کےچیئرمین کارلوس آرتھر نےکھلاڑیوں کو خوش آمدید کہا اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جب کہ برازیل کے عبوری صدر مائیکل ٹیمر نے مقابلوں کے آغاز کا اعلان کیا۔

سابق برازیلی ایتھلیٹ وینڈرلائی نے مشعل روشن کی جس کے بعد اولمپکس 2016 کا باقدہ آغاز ہوگیا۔

پنھنجي راءِ لکو