اولمپکس میں پاکستان کی19سالہ تیراک

آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے نے ڈریم بگ پاکستان سیریز کے لیے اپنی دوسری ڈاکیومنٹری فلم ریلیز کردی ہے جس میں انہوں نے اس بار تیراک لیانا سوان کو دنیا سے متعارف کروایا ہے۔

19 سالہ لیانا سوان ریو اولمپکس 2016 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 7 کھلاڑیوں کے دستے میں سے ایک ہیں، جو اب تک 11 نیشنل ایوارڈز جیت چکی ہیں۔ وہ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی تین لڑکیوں میں سے ایک ہیں.

لیانا کا کہنا تھا کہ وہ یہ سب اولمپکس میں میڈل جیتنے کے لیے ہی نہیں بلکہ پاکستان میں موجود لڑکیوں کہ لیے بھی کررہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’لڑکیاں جب مجھے تیراکی کرتے دیکھیں گی، جب وہ مجھے پریکٹس کرتے دیکھیں، جب وہ یہ دیکھیں گی کہ میں اولمپکس تک پہنچ گئی ہوں تو انہیں اس بات کا اندازہ ہوگا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں کہ وہ اولمپکس تک نہ آسکیں‘۔

خیال رہے کہ لیانا کوئی نئی تیراک نہیں، وہ ایک پیشہ ور تیراک ہیں جو 12 سال کی عمر سے تیراکی کررہی ہیں۔

شرمین عبید چنائے فلمز کے مطابق ’لیانا نے ایشن گیمز، 2011 کا دبئی میں ہونے والا فینا ورلڈ کپ، 2013 کا بارسلونا میں ہونے والا فینا ورلڈ اکویٹک چیمپئن شپ اور روس میں 2015 میں ہوئی فینا ورلڈ چیمپئن شپ میں حصہ لیا، لیانا 2010 سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کررہی ہیں، انہوں نے 2016 میں ہندوستان میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا‘۔ لیانا اولمپکس میں خواتین کے 50 میٹر فری اسٹائل تیراکی کے مقابلوں میں حصہ لیں گی۔

واضح رہے کہ شرمین عبید چنائے کی جانب سے بنائی گئی یہ دوسری ڈاکیومنٹری فلم ہے۔

اس سے قبل شرمین عبید چنائے نے اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی منہل سہیل کو متعارف کروایا تھا۔

21 سالہ منہل سہیل پہلی پاکستانی خاتون ہیں جن کا انتخاب اولمپکس میں 10 میٹر ایئر رائفل شوٹنگ کی کیٹیگری میں کیا گیا۔

پنھنجي راءِ لکو