سامیہ شاہد قتل کیس، سابق شوہر نے اعتراف قتل کر لیا

جہلم(ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کے قتل کیس کے مرکزی ملزم چوہدری شکیل نے اپنی سابق اہلیہ کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

سامعہ قتل کیس کی تفتیشی ٹیم میں شامل ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا کہ ملزم شکیل نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے پہلے سامعہ کو نشہ آور گولیاں کھلائیں اور پھر گلا دبا کر قتل کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے سامعہ کو دوسرے شوہر سید مختار کاظم سے علحیدگی اختیار کرنے کا کہا تھا اور خاتون کے انکار پر انھیں قتل کردیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے قتل اکیلے ہی کیا اور اس میں مقتولہ کے والد چوہدری شاہد کا کوئی قصور نہیں۔ اس سے قبل پولیس نے ملزم چوہدری شکیل کو عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا، جہاں سول جج نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ایس ایچ او منگلا ملک عقیل عباس کے مطابق مقتولہ کے والد چوہدری شاہد اور کزن مبین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ سامعہ کے والد اور کزن پولیس کی حراست میں ہیں، تاہم اس کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔ دوسری جانب سامعہ کی والدہ امتیاز بی بی اور بہن مدیحہ شاہد کو بھی انٹر پول کے ذریعے پاکستان لاکر شامل تفتیش کرنے کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ سامعہ شاہد گذشتہ ماہ 20 جولائی کو ضلع جہلم کے گاؤں پندوری میں واقع اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، بعدازاں فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ سامعہ کی موت طبعی نہیں تھی بلکہ ان کا گلا گھونٹا گیا تھا۔

پنھنجي راءِ لکو