گوگل کی ویڈیو چیٹ ایپ ڈو او متعارف

گوگل نے مائیکرو سافٹ کی اسکائپ، فیس بک میسنجر اور ایپل کی فیس ٹائم کے مقابلے میں اپنی ویڈیو چیٹنگ ایپ ڈو او کو باضابطہ طور پر استعمال کے لیے پیش کردیا ہے۔

مئی میں اپنیا سالانہ آئی او ڈویلپر کانفرنس کے دوران گوگل نے اسے متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا اور اسے توقع ہے کہ وہ دیگر ویڈیو چیٹنگ ایپس کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

اس کے لیے اس نے لیزر فوکس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا ہے جو ہائی کوالٹی موبائل ویڈیو کالنگ یا چیٹنگ کا تجربہ اینڈرائیڈ اور آئی فون صارفین کو فراہم کرے گی۔ اس ایپ کا ڈیزائن اور استعمال کا طریقہ دیگر ایپس کے مقابلے میں بہت آسان ہے۔

جب آپ اس پر سائن اپ ہوتے ہیں تو یہ آپ کی سم میں موجود فون نمبر کو چیک کرکے تصدیقی کوڈ ارسال کرتی ہے اور بس سیٹ اپ پروسیس مکمل۔

اس ایپ کا ایک فیچر دیگر کے مقابلے میں بالکل نیا اور بہترین قرار دیا جاسکتا ہے جسے ‘ناک ناک’ کا نام دیا گیا ہے۔

یہ فیچر فی الحال اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ہے جس میں جب کوئی کال آتی ہے تو آپ کو کال کرنے والے فرد کی لائیو ویڈیو فون کی پوری اسکرین پر نظر آنے لگتی ہے تاکہ پتا چل سکے کہ کوئی کال کررہا ہے، پھر اگر دل کرے تو اسے اٹھالیں یا رہنے دیں۔

جیسا آپ نیچے گوگل کی پرومو ویڈیو میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔

گوگل کے کمیونیکشن پراڈکٹس کے نائب صدر نک فاکس کے مطابق اس وقت ویڈیو کالنگ کے شعبے میں ایک خلاءموجود تھا جس کو دیکھتے ہوئے یہ ایپ ڈیزائن کی گئی ہے، جبکہ یہ مہنگے فونز کے ساتھ ساتھ سستے ترین اسمارٹ فونز پر بھی ایچ ڈی کوالڈی ویڈیو چیٹ کی سہولت فراہم کرے گی۔

گوگل کے مطابق اگر خراب انٹرنیٹ کے باعث ویڈیو رک بھی گئی تو بھی آڈیو سسٹم کام کرے رہے گا تاکہ رابطہ ٹوٹ نہ سکے۔

اس ایپ کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں گوگل لاگ ان کی ضرورت نہیں اور بس آپ کا فون نمبر چاہئے ہوگا، اور آپ کے کانٹیکٹس میں جن کے پاس یہ ایپ ہوگی ان پر کلک کرکے ویڈیو کال کی جاسکے گی۔

یہ ایپ ایپل کی فیس ٹائم کے مقابلے میں استعمال میں بہت سادہ ہے اور اسی وجہ سے متعدد فیچرز اس کا حصہ نہیں بنائے گئے، جیسے گروپ کالز وغیرہ، جبکہ گوگل نے اس کی ڈیسک ٹاپ ایپ بھی نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو