سر سبز مقامات پر ورزش دماغی صحت کے لیے بھی مفید

لندن(آن لائن نیوزاردو پاور) برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں ایک بار پھر اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ کسی سرسبز مقام مثلاً باغ میں چہل قدمی یا ورزش کرنے سے جسم اور دماغ پر اس کے اثرات دیگر مقامات کی نسبت کہیں زیادہ مفید ہوتے ہیں۔
برطانیہ کی وائلڈ لائف ٹرسٹ نے یونیورسٹی آف ایسیکس کے ماہرین سے ایک تحقیق کروائی جسے سے ثابت ہوا کہ اگر آپ ورزش، چہل قدمی یا کسی بھی قسم کی دوسری جسمانی مشقت سے زیادہ مستفید ہونا چاہتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ کسی ایسی جگہ کا انتخاب کیجیے جہاں ہریالی، گھاس، پیڑ اور پودے بڑی تعداد میں موجود ہوں۔ یہ کوئی سرسبز علاقہ بھی ہو سکتا ہے اور کسی بڑے شہر میں بنا ہوا باغ وغیرہ بھی ممکن ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی سرسبز مقامات پر ورزش اور چہل قدمی وغیرہ کے متعدد مفید اثرات سامنے آچکے ہیں جبکہ یونیورسٹی آف ایسیکس میں کیا گیا یہ مطالعہ ان تمام باتوں کی تصدیق کرتا ہے۔ البتہ اس میں اضافی طور پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر آپ کسی سرسبز مقام پر ورزش شروع کرتے ہیں تو ابتدائی پانچ منٹ ہی میں آپ کا موڈ خوشگوار ہونے لگتا ہے اور نفسیاتی طور پر آپ خود کو زیادہ پراعتماد محسوس کرنے لگتے ہیں۔ یہ کیفیت دماغی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
اس مطالعے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہریالی والے مقام کے قریب سائیکل چلانا، تیز قدموں سے یا معمول کی رفتار سے چہل قدمی کرنا یا جسمانی ورزش کرنا آپ کی جسمانی و ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید رہتا ہے۔ علاوہ ازیں اگر یہ سرسبز مقام ساحلِ سمندر یا دریا کنارے واقع ہو تو یہ مفید اثرات اور بھی زیادہ ہو جاتے ہیں۔
اگرچہ اس مطالعے میں ان اثرات کی وجہ تو نہیں بتائی گئی لیکن اندازہ ہوتا ہے کہ سرسبز مقامات پر لگے درختوں، پودوں اور گھاس سے دن کے وقت تازہ آکسیجن کا اخراج ہوتا ہے جو سانس کے راستے ہمارے خون میں جذب ہوتی ہے۔ جب خون کے ذریعے جسمانی اعضا بشمول دماغ کو آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے تو اس کے مفید جسمانی و ذہنی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

پنھنجي راءِ لکو