چھتری میں برساتی، چینیوں کی انوکھی ایجاد

بیجنگ(آن لائن نیوزاردو پاور) چین کی ایک مقامی ویب سائٹ پر حال ہی میں فروخت کے لیے ایک عجیب و غریب لباس پیش کیا گیا ہے جو بیک وقت چھتری بھی ہے اور برساتی بھی۔
پہلی نظر میں مضحکہ خیز دکھائی دینے والا یہ لباس چھتری اور برساتی کے بالائی حصے کا مجموعہ ہے۔ اپنی اسی عجیب و غریب شکل کی بدولت اسے پہننے والا بارش سے بہتر طور پر محفوظ رہ سکتا ہے۔
چینی ویب سائٹ پر اس کا انگریزی نام ’’امبریلا رین کوٹ‘‘ یعنی ’’چھتری برساتی‘‘ لکھا ہے جبکہ یہ مختلف رنگوں میں بچوں اور بڑوں، سب کے لیے دستیاب ہے۔
بارش کے موسم میں سیر و تفریح پر نکلنا ہو یا پھر کام پر جانا ہو، ہر معاملے میں آپ اس چھتری کو مفید و کارآمد پائیں گے جبکہ منزلِ مقصود پر پہنچنے کے بعد اسے تہہ کر کے تھیلی میں بند کر دیا جاتا ہے یعنی یہ بہت چھوٹی سی جگہ میں محفوظ کی جا سکتی ہے۔

چونکہ یہ ’’چھتری برساتی‘‘ سر پر پہنی جاتی ہے لہذا اسے پہننے والے کے ہاتھ آزاد رہتے ہیں اور اسے بارش سے بچنے کے لیے چھتری تھامے رکھنے کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔
اسے فروخت کرنے والی چینی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ چھتری برساتی کی تیاری میں ماحول دوست پلاسٹک استعمال کیا گیا ہے جبکہ باریک لیکن مضبوط اور لچک دار دھاتی تاروں کی مدد سے یہ کسی چھتری کی مانند پھیل جاتی ہے اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ لپیٹی جاسکتی ہے۔

اس کے درجنوں مختلف ڈیزائن اس ویب سائٹ پر موجود ہیں جنہیں 8 ڈالر (800 روپے) سے لے کر 24 ڈالر (2400 روپے) تک میں خریدا جاسکتا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو