صادق و امین کا تماشہ لگا تو معاملہ بہت دور تک جائے گا، خواجہ سعد رفیق

لاہور:(آن لائن نیوز اردو پاور) مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اس ملک میں صادق و امین کا تماشہ لگا تو معاملہ بہت دورتک جائے گا جب کہ اس طرح منتخب وزرائے اعظم کو نکالا گیا تو ملک کون چلائے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے سینئیر رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے 40 کے قریب حکمرانوں کا پاناما میں زکر کیا گیا لیکن اس کا ہدف صرف تین شخصیات تھیں جن میں نواز شریف، برطانوی وزیراعظم اور روسی صدر تھے تاہم چائے کی پیالی میں طوفان برپا کیا گیا اور معاملہ عدالت میں گیا، مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی ہدایات پر کوئی سوال نہیں کیا جب کہ نواز شریف نے پاکستان کے نظام عدل پر آنکھیں بند کرکے اعتماد کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ پہلے عدالتی فیصلے میں معزز جج صاحبان نے رائے دی جس میں گاڈ فادر کا ذکر کیاگیا جو قابل افسوس ہے، ایک جج صاحب نے مافیا کہا جس پر ہماری توہین ہوئی جب کہ جو کاغذات ہم نے دیے جے آئی ٹی نے رپورٹ میں نہیں لگائے بلکہ باہر سے دستاویزات لاکر لگائے گئے، ہم چاہتے تو جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کرسکتے تھے۔
سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے دھاندلی کا ماتم کیا جب کہ کروڑوں ووٹ لینے والے وزیراعظم کو کیوں نا اہل کیا گیا، اس طرح منتخب وزرائے اعظم کو نکالا گیا تو ملک کون چلائے گا، کتنی بار وزرائے اعظم کے ساتھ یہ کیا جائے گا، کبھی پھانسی دے دو، کبھی جلاوطن کرو، یہ اب نیا راستہ کھل گیا ہے، کیا پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججوں کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ صادق اور امین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 62 اور 63 ہماری نالائقی ہے جو ہم نہیں نکال سکے، معلوم نہیں تھا کہ یہ 58(2بی) بن جائے گی، یہ صرف سیاستدانوں کے لیے ہی کیوں ہے، ان طاقت ور طبقات کے لیے کیوں نہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان کو پہلے بھی کہا تھا کہ بغلیں نہ بجائیں اور مٹھائیاں نہ کھائیں کیونکہ ان سے یہ ہضم نہیں ہوگا، آپ کے سارے الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں، متنازع فیصلے تاریخ میں متنازع رہیں گے، کب تک چند ووٹ لینے والوں کے فیصلے ملک کی قسمت سے کھیلتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اب اپیل عوام کی عدالت میں کریں گے کیونکہ اب کوئی راستہ باقی نہیں جب کہ پاکستان کا کوئی ادارہ سازش میں ملوث نہیں لیکن افراد سے گلہ ضرور ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نوازشریف کی نااہلی سے جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچے گا
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک شریف کو بھیجو گے تو دوسرا شریف آئے گا، دوسرے کو بھیجو گے تو تیسرا آئے گا، شہباز شریف اس وجہ سے نہیں آئے کہ وہ نواز شریف کے بھائی ہیں بلکہ انہوں نے گورننس کا ماڈل متعارف کیا ہے تاہم ہم تو شہباز شریف کو لے آئیں ہیں لیکن عمران خان کس کو لےکر آئیں گے ان کی پارٹی بانجھ ہے، انہوں نے لنڈے کا مال لاکر پارٹی بنائی تاہم ایک دن انہیں واپس ہمارے پاس ہی آنا پڑے گا جب کہ اس ملک میں صادق و امین کا تماشہ بڑی دور تک جائے گا، افتخار چوہدری اور پرویز مشرف سے بھی پوچھا جائے کہ وہ کتنے صادق اور امین ہیں بلکہ یہ معاملہ اس سے بھی پیچھے جائے گا۔

پنھنجي راءِ لکو