جسم کے اندرونی زخم بھرنے والی جادوئی ٹیپ

ہارورڈ:(آن لائن نیوزاردو پاور) وہ دن دور نہیں جب ڈاکٹر اندرونی جسمانی زخم اور دل کے سوراخ کو کامیابی سے بند کرنے کے لیے گھونگے کے بدن خصوصاً پیروں سے خارج ہونے والے لیس دار مادے (سلائم) سے بنی ٹیپ استعمال کریں گے۔
باغیچوں کے کونوں میں دھیرے دھیرے سرکتے ہوئے گھونگے اپنے جسم سے چپکنے والی گوند خارج کرتے رہتے ہیں اور اسی پر پھسل کر آگے بڑھتے رہتے ہیں۔ اب ماہرین نے اسی لیس دار مادے سے ایسی ٹیپ بنانے کا اعلان کیا ہے جو بدن کے اندر کی نمی میں بھی چپک کر زخم بھرے گی۔ اس سے قبل انسانوں نے زخم بھرنے والے جو بھی پیوند بنائے وہ خشک جگہ پر تو اچھی طرح چپک جاتے ہیں لیکن نمی کے مقام پر پھسل جاتے ہیں۔
یہ بایو گوند ہارورڈ یونیورسٹی کے وائس انسٹی ٹیوٹ فار بائیالوجی نے تیار کی ہے۔ انسانی جسم کا اندرونی حصہ نمی سے بھرپور ہوتا ہے، بعض ٹیپ خراب ہو کر زخم کو مزید گہرا بھی بنا دیتی ہیں لیکن انسٹی ٹیوٹ فار بائیالوجی کے ماہرین نے یورپ اور برطانیہ کے باغات میں عام پائے جانے والے گھونگھے آریون سب فسکس سے متاثر ہو کر ایک سخت قسم کی گوند تیار ہے۔ اسے تجرباتی طور پر ایک جانور کے دل پر آزمایا گیا تو اس کے دل کا سوراخ کامیابی سے بند ہو گیا۔ دل دھڑکنے سے اس پر کوئی فرق نہیں پڑا اور نہ وہ ٹیپ لیک ہوئی کیونکہ لچکدار ہونے کی بنا پر وہ کھنچ کر دوبارہ اپنی جگہ آ گئی۔

دوسرا تجربہ چوہوں پر کیا گیا جو عین ایمرجنسی سرجری کی طرح تھا اور اس میں بہت خون بہہ رہا تھا، جب یہ ٹیپ خون کے بہاؤ پر آزمائی گئی تو اس نے خون بند کرنے والے بہترین نظام کی طرح کام کیا۔ دیگر ماہرین نے ایک بے ضرر جانور سے خارج ہونے والے مادے کے اس اہم استعمال کو سراہا ہے اور اسے سرجری کے بعد زخم بند کرنے کا ایک بہترین طریقہ بھی قرار دیا ہے۔
مزید ٹیسٹ سے انکشاف ہوا کہ اس ٹیپ سے جلد، دل، جگر، شریانوں اور کرکری ہڈیوں کے زخموں کو چپکا کر بند کیا جاسکتا ہے اور اب تک بنائی جانے والی میڈیکل گوند اس کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔ اندرونی اعضا سے چپکتے ہوئے یہ ٹشوز کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتیں۔

پنھنجي راءِ لکو