نیند میں خلل سے بچنے کے لیے ’بیڈ ٹائم موڈ‘ کی ضرورت

برطانیہ کے معروف معالج پروفیسر پال گرینگرز کہتے ہیں کہ سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس میں خود کار ’بیڈ ٹائم موڈ‘ ہونا چاہیے تاکہ انھیں استعمال کرنے والوں کی نیند میں خلل نہ پڑے۔

پروفیسر پال گرینگرز کہتے ہیں کہ اس میں موجود نیلی روشنی کو فلٹر ہونا چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے لوگوں کو رات دیر سے نیند آتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فون اور ٹیبلیٹس کا ہر نیا ماڈل پہلے سے زیادہ بلیو ریز کا حامل ہوتا ہے اور مزید روشن ہوتا ہے۔

ایشیا میں سمارٹ فون کی ’لت‘

پروفیسر پال گرینگرز سمجھتے ہیں ان مصنوعات کو تیار کرنے والوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

وہ کہتے ہیں کہ جب رات ہونے لگتی ہے تو جسم میں نیند کے ہارمونز میلاٹونن کا اخراج ہونے ہے لگتا جس سے انسان کو نیند آنے لگتی ہے تاہم موبائل فونز اور ٹیبلٹس کی سکرینز سے نکلنے کی روشنی کے خاص رنگوں کی طول موج نیند کے نظام میں خلل ڈال سکتی ہے۔

پروفیسر پال گرینگرز ان آلات سے نکلنے والی روشنی پر تحقیق کرنے والی ٹیم میں شامل تھے۔اس تحقیق کے نتائج کے مطابق بڑی اور روشن ڈیوائسز سے نیلی روشنی زیادہ نکلتی ہے۔

پروفیسر پال گرینگرز نے بی بی سی کو بتایا کہ ان ڈیوائسز کو دن میں استعمال کرنا اچھا ہے مگر رات میں ان کا استعمال مہلک ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اگر اپ رات میں فون اور ٹیبلیٹ وغیر استعمال کریں تو آپ دیکھیں گے کہ اپ کو نیند دیر سے آئے گی۔

وہ کہتے ہیں کہ نیند سے متعلق چند ایپس پہلے ہی تیار ہوچکی ہیں جن کا مقصد نیلی اور سبز روشنی کا اخراج روکنا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو