پاک ۔ چین آپٹیکل فائبر منصوبے کا سنگ بنیاد

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ ہے، جو دو سال میں مکمل ہوگا اور اس پر 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔
خصوصی مواصلاتی ادارہ (ایس سی او) راولپنڈی سے خنجراب تک 820 کلو میٹر طویل کیبل بچھائے گا، جبکہ منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان ٹیلی مواصلات کا ایک متبادل روٹ دستیاب ہوگا۔
آپٹیکل فائبر منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک چین آپٹیکل فائبر منصوبہ اہمیت کا حامل ہوگا اور ملک کی مواصلاتی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دور جدید میں کسی بھی ملک کی ترقی جدید ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، منصوبے کی تکمیل سے گلگت بلتستان کے خطے میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر ہوں گی اور گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ علاقہ بن جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجود دور کی جنگ کا ہتھیار ’علم‘ ہے، ہمیں ادراک ہونا چاہیے کہ اگلے 50 سال میں دنیا کہاں کھڑی ہوگی، ہمیں دنیا کے ساتھ کھڑے رہنے کی تیاری کرنی ہے، جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری اسی تیاری کا مظہر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کے لیے گلگت بلتستان کی حکومت کو مزید دلچسپی سے کام کرنا چاہیے اور جب ترقی ہوگی تو نوجوان ملک دشمن عناصر کے فریب کا شکار نہیں ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے گلگلت بلتستان کے لیے ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے لیے وفاقی حکومت 10 کروڑ روپے دے گی۔
بعد ازاں گلگت بلتستان کونسل کے نومنتخب ارکان کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے کہ پاکستان میں موٹروے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اب موٹروے کی مخالفت کرنے والے سڑک پر سفر نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبہ پاکستان نہیں پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے، سڑکوں کا سلسلہ پاکستان کو شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ملائے گا، سڑک نہیں بنے گی تو کس طرح ملک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی؟ جبکہ اگر سڑک نہ ہوتی تو آج فائبر آپٹک نہیں بچھ سکتی تھی۔
قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے ’گلگت بلتستان سی پیک پٹرولنگ پولیس‘ کا بھی افتتاح کیا۔
300 اہلکاروں پر مشتمل پٹرولنگ پولیس گلگت بلتستان میں راہداری منصوبے کے 439 کلو میٹر طویل حصے پر ٹریفک کی محفوظ اور بلاتعطل روانی یقینی بنانے میں مدد دے گی، جبکہ چین نے پٹرولنگ پولیس کے لیے 25 گاڑیوں کا تحفہ بھی دیا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو