سینیٹ میں ٹی او آرز کمیٹی کی تحریک منظور

اسلام آباد: سینیٹ میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) کی تیاری کے لیے 12 رکنی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کرلی۔

چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی دو ہفتے میں اپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، جبکہ اس میں حکومت اور اپوزیشن کے 6،6 ارکان ہوں گے۔

چیئرمین رضا ربانی نے مشاورت کے بغیر کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے چیئرمین سینیٹ کو مشاورت کے قابل بھی نہیں سمجھا، کرپشن کے خاتمے کی تحریک ہے رکاوٹ نہیں بنوں گا۔

انہوں نے کہا کہ الجہاد ٹرسٹ کیس کے مطابق اس معاملے میں چیئرمین سینیٹ سے مشاورت لازمی تھی۔

رضا ربانی نے خود ٹی او آر کمیٹی کی تحریک ایوان سے منظور کروانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میری جگہ کوئی اور ممبر اجلاس کی صدارت کرے اور تحریک منظور کروائے، یہ کہہ کر وہ احتجاجاً ایوان سے چلے گئے۔

تحریک کی متفقہ طور پر منظوری کے لیے سینیٹر جاوید عباسی نے اجلاس کی صدارت کی۔

زاہد حامد نے گزشتہ روز پہلے سے طے شدہ 12 رکنی ٹی او آر کمیٹی کے قیام کے بجائے 8 رکنی ٹیم کے قیام کی تحریک پیش کی تھی، جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کیا اور اس تبدیلی پر تشویش کا اظہار کیا، جس کے بعد تحریک میں کمیٹی کے اراکین کی تعداد 8 سے بڑھا کر 12 کردی گئی تھی۔

تحریک کے مطابق کمیٹی پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے ان امور پر غور کرے گی۔

آف شور کمپنیاں

کرپشن اور کمیشن سے حاصل ہونے والے فنڈز کی بیرون ملک منتقلی

بینک کے قرضے معاف کرانا

دہشت گردی اور معیشت
اجلاس کے دوران وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ 5 سالوں کے دوران دہشت گردی کی کاروائیوں کے باعث ملکی معیشت کے نقصان کا تحریری جواب پیش کرتے ہوئے ایوان کو بتایا گیا کہ 5 سال کے دوران دہشت گردی کے باعث ملکی معیشت کو 56.88 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ایوان کو بتایا گیا کہ 2010-11 میں 23.77 ارب ڈالرز، 2011-12 میں 11.98 ارب ڈالرز، 2012-13 میں 9.63 ارب ڈالرز، 2013-14 میں 6.63 ارب ڈالرز اور 2014-15 میں 4.53 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ 3 سال میں ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات بھی سینیٹ میں جمع کراتے ہوئے بتایا گیا کہ مالی سال 2013-14 میں 1946 ارب سے زائد کی ٹیکس وصولیاں کی گئیں، 2013-14 میں 2254 ارب جبکہ 2014-15 میں 2589 ارب کے ٹیکس وصول کیے گئے۔

ایم کیو ایم اپوزیشن انکوائری کمیٹی میں شامل
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں اور ایم کیو ایم رہنماؤں کے درمیان تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد خورشید نے ایم کیو ایم کی 6 رکنی انکوائری کمیٹی میں شامل کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں آفتاب احمد شیرپاؤ کی جگہ اب ایم کیو ایم کے بیرسٹر محمد سیف کو شامل کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پر زور دیا کہ وہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس پیر کو ہی طلب کریں۔

پنھنجي راءِ لکو