وائرلیس کے ذریعے 6 گیگا بائٹس ڈیٹا فی سیکنڈ منتقل کرنے کا کامیاب تجربہ

کولون جرمنی: جرمن انجینیئروں نے 37 کلومیٹر کے فاصلے پر لائی فائی کے ذریعے 6 گیگا بائٹس فی سیکنڈ کی ہوش ربا رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفرکرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
اس کے لیے جرمن شہر کولون کی 45 منزلہ عمارت سے واخٹبرگ میں واقع ایک خلائی ریڈار تک یہ سگنل بھیجے گئے جن کا فاصلہ 37 کلومیٹر تھا۔ یہ تجربہ اے سی سی ای ایس یا ایڈوانسڈ ای بینڈ سیٹلائٹ لنک اسٹڈیز کا حصہ ہے۔ اس کے تحت ملی میٹر لہروں کے ذریعے 71 سے 76 گیگاہرٹز ریڈیو فری کوئنسی بینڈ پر یہ ڈیٹا بھیجا گیا ہے۔ تجرباتی طور پر یہ نظام مزید تیزی سے ڈیٹا بھیج سکتا ہے لیکن عملی طور پر ابھی 6 گیگا بائٹس فی سیکنڈ رفتار حاصل کی گئی ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ پوری ڈی وی ڈی کے برابر ڈیٹا صرف 10 سیکنڈ میں بھیجا یا وصول کیا جاسکتا ہے۔ تصدیق کے بعد یہ کسی وائرلیس نظام کے ذریعے بھیجا جانے والا سب سے تیز رفتار ڈیٹا ہے۔ انجینیئروں نے اسے ڈیٹا ٹرانسفرکی تاریخ کا ایک اہم کارنامہ قرار دیا ہے۔ اگرچہ اس سے تیز رفتاری کا مظاہرہ تجربہ گاہ میں کیا جاتا رہا ہے لیکن یہ ڈیٹا حقیقی وقت میں ایک طویل فاصلے تک بھیجا گیا ہے۔
اس پر کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ دور دراز اور غریب علاقوں یا کسی آفت کے بعد انفراسٹرکچر تباہ ہونے والے خطوں میں اس نظام کو کم خرچ اور قابلِ بھروسہ نظام کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو