گوگل اینڈروئیڈ کے نئے ورژن اب خود متعارف کرائے گا

کیلی فورنیا: گوگل کی جانب سے اینڈروئیڈ کا تازہ ورژن آنے کے باوجود اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیز اینڈروئیڈ کی اپ گریڈ انتہائی تاخیر سے جاری کرتی ہیں لیکن اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے گوگل اب خود میدان میں آنے کے لیے تیار ہے اور مستقبل میں اینڈروئیڈ کی اپ ڈیٹس گوگل خود جاری کر سکتا ہے۔
اینڈروئیڈ اسمارٹ فونز میں جب بھی کوئی آپریٹنگ سسٹم کی خرابی سامنے آتی ہے تو گوگل کو اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ حالانکہ گوگل اینڈروئیڈ کے تازہ ورژن میں اس مسئلے کو ختم کر چکا ہوتا ہے۔ اب یہ ذمے داری اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے صارفین کے لیے اینڈروئیڈ کی اپ ڈیٹ جاری کریں۔
دوسری جانب اگر ایپل کو دیکھا جائے تو گوگل کے مقابلے میں ایپل کو یہ برتری حاصل ہے کہ وہ اپنا فون بھی خود بناتے ہیں اور اس کا آپریٹنگ سسٹم بھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ایپل کے 84 فیصد آئی فون آئی او ایس کے تازہ ترین ورژن پر چل رہے ہیں لیکن اینڈروئیڈ پر مبنی اسمارٹ فونز میں سے صرف 7.5 فیصد اینڈروئیڈ مارش میلو پر اپ گریڈ ہیں۔
اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیاں اینڈروئیڈ کی اپ ڈیٹ اس قدر تاخیر سے جاری کرتی ہیں کہ صارفین اینڈروئیڈ کا نیا ورژن اس کے ریلیز کے تقریباً ایک سال بعد کہیں جا کر استعمال کرتے ہیں۔ اس وقت اینڈروئیڈ کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ورژن 4.4 کٹ کیٹ ہے جو کہ 2015 میں جاری ہوا تھا۔
آئی او ایس کے پرانے ورژن استعمال کرنے والے آئی فون کی تعداد انتہائی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے جب کہ اینڈروئیڈ کے ساتھ یہ صورت حال ہے کہ ابھی تک اینڈروئیڈ 2.2 جھنجر بریڈ بھی استعمال میں ہے۔
اینڈروئیڈ اس وقت دنیا کا مقبول ترین آپریٹنگ سسٹم ہے اس کی ساکھ برقرار رکھنے کے لیے گوگل ایک نئے فیچر پر کام کرے گا جس کے ذریعے اپ ڈیٹس گوگل خود جاری کر سکے گا۔ اس طرح اسمارٹ فونز بروقت اینڈروئیڈ کے نئے ورژن کو استعمال کر سکیں گے۔

پنھنجي راءِ لکو