نوشکی ڈرون حملہ ، تھانہ لیویز مل نوشکی میں امریکی حکام کے خلاف مقدمہ درج

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) نوشکی میں کار پر امریکی ڈرون حملے کے خلاف ایف آئی آر تھانہ لیویز مل نوشکی میں درج کرادی گئی ہے ۔
مقدمہ امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے ڈرائیور محمد اعظم کے بھائی محمد قاسم کی جانب سے درج کرایا گیاہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ محمد قاسم کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ گزشتہ 9 سال سے اسی روٹ پر ٹیکسی چلا رہا تھا لیکن ملا اختر منصور کے ساتھ اسے بھی ڈرون حملے میں مار دیا گیا جس کی میڈیا میں امریکی حکام نے ذمے داری قبول کی لہٰذا امریکی ذمے داروں کےخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔
نجی ٹی وی اے آروائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مدعی محمد قاسم کی جانب سے امریکی صدر باراک اوباما کو نامزد کیا گیا تھا تاہم لیویز اہلکاروں نے حفاظتی تدبیر کے طور پر امریکی صدر کی بجائے ایف آئی آر میں امریکی حکام کو نامزد کردیا۔

امریکی حکام کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں 302,109،427کی دفعات لگائی گئی ہیں جبکہ رپورٹ میں 3، 4، 5 ایکسپلوزیو اور 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ۔
واضح رہے کہ 21 مئی 2016 کو پاک ، ایران سرحدی علاقے نوشکی میں امریکہ نے ایک ٹیکسی پر ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 افراد مارے گئے تھے ۔ مارے جانے والے افراد میں سے ایک کی شناخت ٹیکسی ڈرائیور محمد اعظم جبکہ دوسرے شخص کی شناخت افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کے طور پر ہوئی تھی ۔

پنھنجي راءِ لکو