’صرف2 دن میں روس ان ملکوں پر قبضہ کرے گا‘ وہ انکشاف جس نے امریکہ اور یورپ کی نیندیں اڑادیں

سٹاک ہوم(مانیٹرنگ ڈیسک) سویڈن نے گوٹ لینڈ نامی جزیرے پر واقع سرد جنگ کے زمانے کے فوجی اڈے پر ایک مرتبہ پھر فوج تعینات کرنی شروع کر دی ہے جس سے روس اور امریکہ و یورپی ممالک کے مابین کشیدگی میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق روسی افواج بالٹک ممالک کے دارالحکومتوں تک 60گھنٹے سے بھی کم وقت میں پہنچ سکتی ہیں۔ دوسری طرف نیٹو افواج اپنے رکن ممالک کو محفوظ رکھنے کے لیے اتنی تیزی سے وہاں پہنچنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔ ایک امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق روسی افواج 36سے 60گھنٹے کے درمیان ایستونیا(Estonia)اور لیٹویا (Latvia)کے دارالحکومتوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔تھینک ٹینک کے مطابق پوری دنیا روس کے حملوں کے خطرے کی وجہ سے دباﺅ میں ہے لیکن نیٹو افواج اپنی صلاحیتوں میں اس لحاظ سے اضافہ نہیں کر پا رہیں۔ اخبار کے مطابق سویڈن نے اسی خدشے کے پیش نظر اس جزیرے پر دوبارہ فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔ سویڈن کے سپریم کمانڈر جنرل میکائیل بائیڈن کا کہنا تھا کہ ”اس وقت روس جو کچھ کر رہا ہے وہ دنیا بھر کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔“ رینڈ کارپوریشن کی آرمی ریسرچ ڈویژن نے اپنے ایک تجزیئے میں پیش گوئی کی ہے کہ روس ممکنہ طور پر لیٹویا پر دو اطراف سے حملہ کر سکتا ہے اور ریگا کی طرف بھی روسی افواج پیش قدمی کر سکتی ہیں۔ ایک بار روس نے لیٹویا پر قبضہ کر لیا تو اس کے لیے ایستونیا و دیگر یورپی ممالک تک پہنچنا آسان ہو جائے گا۔ اس تجزیئے میں ماہرین نے روس کی طرف سے اس ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے امریکہ اور بالٹک ممالک کو ایک مشترکہ فوج بنانے کی تجویز بھی دی ہے۔

پنھنجي راءِ لکو