زیتون کا تیل فائدہ مند ضرور ہے لیکن یہ خبر پڑھنے کے بعد آپ بھی اسے کھانا پکان کے لیے استعمال نہیں کریں گے کیونکہ۔۔۔ماہرین نے بڑے خطرے کے بارے میں خبردار کردیا

لندن(نیوزڈیسک)ہم سب کھانوں میں تیل کااستعمال بہت شوق سے کرتے ہیں کہ مشرقی روایات میں سبھی کا یہ ماننا ہے کہ زیادہ تیل میں پکانے سے کھانے مزیدار ہوتے ہیں اور ان کا ذائقہ بھی اچھا ہوجاتا ہے لیکن تیل کے بارے میں کچھ ایسے جھوٹ کو سچ سمجھا جاتا ہے جس کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے،آئیے آپ کو چند ایسی ہی باتیں بتاتے ہیں۔
زیتون کے تیل میں چیزیں تلنا اچھا ہوتا ہے
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ زیتون کا تیل باقی تیلوں جیسے سویابین یا پام آئل سے بہتر ہوتا ہے۔ماہرین غذا کا کہناہے کہ ورژن زیتون کے تیل میں چیزیں تلنا ہرگزاچھا نہیں۔ان کاکہنا ہے کہ ہمارے کھانے بلند درجہ حرارت پرپکائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی تمام غذائیت ختم ہوجاتی ہے اور فائدہ ہونے کی بجائے اس کا نقصان ہونے لگتا ہے۔زیتون کے تیل میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتا ہے جو کہ بلند درجہ حرارت پر کھانا پکانے سے ختم ہوجاتا ہے لہذا جب بھی زیتون کا تیل استعمال کریں تو اسے کھانوں پر ایسے ہی چھڑکیں۔
تیل کو استعمال کے بعد دوبارہ استعمال کرنا.
ہمارے گھروں میں یہ عام رواج ہے کہ تیل میں ایک بار کھانے تلنے کے بعد اسی تیل میں دوبارہ دیگر اشیاء کو تلا جاتا ہے۔ماہرین غذا کاکہناہے کہ ایک بار تیل کو بلند درجہ حرارت پر پکانے کے بعد جب وہ ٹھنڈا ہوتا ہے تو اس کے منفی اثرات بڑھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کبھی بھی اس تیل میں دوبارہ کھانا تلنا یا پکانا نہیں چاہیے۔پیسے بچانے کے چکر میں کبھی بھی اپنی صحت کو برباد نہیں کرناچاہیے۔
گھی کا استعمال صحت کے لئے اچھا نہیں
کچھ سالوں سے یہ بات ہرکوئی کہنے لگ گیا ہے کہ گھی کا استعمال خطرناک ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔کئی دہائیاں قبل لوگ بہت شوق سے دیسی گھی میں کھانا کھاتے تھے اور یہ ہمیشہ ہی سے صحت کے لئے اچھا سمجھاجاتا تھا لیکن پھر ایک وقت آیا کہ لوگوں کو بتایا گیا کہ تیل کا استعمال صحت کے لئے زیادہ اچھا ہے۔ماہرین غذا کا کہناہے کہ زیتون کے تیل،سن فلاور اور دیگر تیلوں کی نسبت گھی صھت کے لئے زیادہ اچھا ہے اورا س سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔اگر آپ تیل میں کھانا پکانے کے عادی ہیں تو اس کی مقدار بہت کم کردیں تاکہ اس کے مضر اثرات سے بچا جاسکے۔

پنھنجي راءِ لکو