تربیتی کیمپ؛ باہر جاتی گیندوں سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی مشقیں

لاہور: دورئہ انگلینڈ کی تیاری کیلیے کیمپ کے پہلے روز گرین ٹاپ پچز پر غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کا سبق پڑھا دیا گیا، آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی خصوصی مشقیں کرائی گئیں،سلپ میں 2 فیلڈرز موجود رہے۔
بیٹسمینوں کو بھر پور پریکٹس کرانے کیلیے مزید6بولرز کی کمک بھی منگوالی گئی، سب سے زیادہ توجہ کا مرکز اوپنرز شان مسعود اور سمیع اسلم بنے، انضمام الحق بھی ان کو مفید مشورے دیتے نظر آئے، چیف سلیکٹر نے احسان عادل اور راحت علی کی فارم اور فٹنس کا باریک بینی سے جائزہ لیا، فیلڈنگ سیشن میں اونچے کیچ تھامنے اور دور سے وکٹوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
انضمام کا کہنا ہے کہ انگلش ٹیم ہوم کنڈیشنز میں بہترین کارکردگی دکھاتی ہے لیکن ہمیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں،ون ڈے اسکواڈ کا اعلان دوسرے یا تیسرے ٹیسٹ کے دوران کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق دورئہ انگلینڈکیلیے ایبٹ آباد کی کاکول ملٹری اکیڈمی میں فٹنس بہتر بنانے کی مہم مکمل ہو چکی، اب کرکٹرز کی مہارت بہتر بنانے پر بھی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے، چیف کوچ مکی آرتھر کی آمد جون کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔
ان کی عدم موجودگی میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد کیمپ کی نگرانی کررہے ہیں، سلیکشن کمیٹی کی طرف سے منتخب21میں سے20 کرکٹرز نے رپورٹ کرنے کے بعد پیر سے بھر پور ٹریننگ شروع کردی،ان میں سمیع اسلم، خرم منظور، شان مسعود، اظہرعلی، یونس خان ، مصباح الحق، اسد شفیق، افتخار احمد، آصف ذاکر، اکبر رحمان، سرفراز احمد، محمد رضوان، محمدعامر، راحت علی، عمران خان، سہیل خان، جنیدخان، احسان عادل، یاسر شاہ اور ذوالفقاربابرشامل ہیں،فٹنس مسائل کی وجہ سے محمد حفیظ شامل نہیں ہوسکے۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں جم ٹریننگ اور انڈور پریکٹس کے بعد پلیئرز نے 3 بجے قذافی سٹیڈیم کا رخ کیا جہاں وارم اپ کے بعد نیٹ سیشن ہوا، جولائی میں شروع ہونے والی سیریز میں میزبان ملک انگلینڈ کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پریکٹس کیلیے گرین ٹاپ وکٹیں تیار کی گئی ہیں، ان پر بیٹنگ اوربولنگ میں بہتری لانے کیلیے کام کیا گیا، اسکواڈ میں موجود پیسرز اور اسپنرز کے ساتھ6اضافی بولرزکی کمک بھی طلب کرلی گئی،کیمپ میں بلائے جانے والے نوجوان فاسٹ بولرز میں حسن علی، حماد بٹ، بلال شاہ اور محمد زاہد جبکہ اسپنرز میں بلال آصف اور ہدایت اللہ شامل ہیں، یہ تمام دیگر بولرز کے ساتھ مل کر بیٹسمینوں کو مسلسل3گھنٹے تک بھر پور پریکٹس کراتے رہے۔
ابتدائی روزکوچز کی توجہ زیادہ تر لیفٹ ہینڈ اوپنرز شان مسعود اورسمیع اسلم پرمرکوز رہی،ان کو کیمپ کا دورہ کرنیوالے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے مفید مشورے بھی دیے، مصباح الحق، یونس خان، خرم منظور اور اظہر علی بھی بھرپور پریکٹس کرتے نظر آئے، تمام بیٹسیمنوں کو بولرز نے کثرت کے ساتھ آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندیں کیں، انٹرنیشنل مقابلوں کی طرز پر وکٹ کیپر کے ساتھ2 فیلڈرز سلپ میں کھڑے کرکے بیٹسمینوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری اسٹروکس سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق نے خاصی دیر تک احسان عادل کی بولنگ کا باریک بینی سے جائزہ لیا، اسپن بولنگ کے لیے بھی 2الگ نیٹس لگائے گئے جس میں یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر سمیت دیگربولرز بھرپور پریکٹس کرتے اور بیٹسمینوں کا ہنر آزماتے نظر آئے، اس ساری پریکٹس کو مشتاق احمد خود مانیٹر کرکے موقع پر ہی غلطیوں کی نشاندہی کرتے رہے ۔کیمپ کے دوران فیلڈنگ بھی کوچز کی توجہ کا خصوصی مرکز رہی، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن خاصے متحرک دکھائی دیے،انھوں نے عبدالقادراور انضمام الحق انکلوژرز کے بالکل سامنے الگ سے 6کھلاڑیوں کو مسلسل3 گھنٹے تک پریکٹس کرائی،آغاز میں لیوڈن گیند پکڑتے ہی ڈائریکٹ تھرو سے وکٹ کو ہٹ کرنے کی مشق کراتے دکھائی دیے۔
بعد ازاں دوڑ کر اونچے کیچز پکڑنے کی بھر پور پریکٹس کرائی۔ دریں اثنا ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کو انٹرویو میں انضمام الحق نے کہا کہ ملک میں موجود ٹیلنٹ عالمی معیار کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں، ہمیں پورے سسٹم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ایک تجربہ کار کوچ ہونے کے ناطے مکی آرتھر بہت اچھا کام کرسکتے ہیں،ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کروں گا،تاہم انھیں کرکٹرز کی نفسیات کو بہت جلد سمجھنا ہوگا، سابق کپتان نے کہا کہ انگلش ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈز پر بہت اچھا کھیلتی ہے،ایشز اور اب سری لنکا کیخلاف سیریز میں اس کا مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا لیکن ہمیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ڈرنے والا کھلاڑی ہمیشہ ناکام ہوتا ہے، انضمام الحق نے کہا کہ ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان دوسرے یا تیسرے ٹیسٹ کے دوران کریں گے۔

پنھنجي راءِ لکو