مدد کیلئے موبائل فون پر دکھ بھرے پیغامات بھیجنے والی ’صبا ‘پکڑی گئی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں موبائل فون رکھنے والا ہر شخص ہسپتال میں پڑی اس ’صبا‘ سے ضرور واقف ہو گا جو ’بیمار‘ہونے کا بہانہ کر کے لوگوں کو مدد کیلئے میسجز کرتی ہے۔
اس خاتون کے دکھ سے’ لبریز ‘او ر قسموں اور واسطوں سے بھرے پیغامات کے دھوکہ میں آکر کئی شہری اپنی جیبیں خالی کروا چکے ہیں۔ایسی ہی ایک خاتون کا پتہ لگانے اور شہریوں کو لٹنے سے بچانے کیلئے نجی ٹی وی کی ایک ٹیم نے اس معمہ کو حل کرنے کا سوچا اورموبائل فون پر اس سے رابطہ کیا اور اس تک پہنچنے کیلئے ٹیم کے ایک رکن نے دوستی کا ڈھونگ رچایا۔
موبائل فون پر رابطہ ہونے کے بعد گفتگو کیلئے لڑکی نے پہلے موبائل بیلنس کی فرمائش کی۔فرمائش پوری ہوئی تو وہ بات پر تیار ہوئی اور باتوں ہی باتوں میں اس نے اپنے والد کی بیماری کا ذکر کرتے ہوئے 50ہزار روپے مانگ لئے۔ٹیم ممبر نے پیسے دینے کی حامی بھر لی اور اس سے اس کا پتہ جاننے کی کوشش کی ۔
پتہ معلوم ہونے کے بعد ٹیم پولیس کے ساتھ وہاں پہنچی او روہاں جا کر معلوم ہوا کہ لڑکی کے والد بیمار نہیں ہیں بلکہ وہ صرف فراڈ کر کے پیسے لوٹنے کی کوشش کر رہی تھی اور اس سے پہلے کئی افراد اس دھوکے کا شکار ہو چکے تھے۔دھوکے کا شکار ہونے والوں میں ایسے لوگ نسبتاًزیادہ تھے جو لڑکیوں سے بات کرنے کے شوقین ہیں۔لڑکی نے میڈیا کے سامنے اپنی حرکات کا اعتراف بھی کرلیا جس کے بعد اسے اور اس کام میں ملوث اس کے عزیزوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

پنھنجي راءِ لکو