کراچی: مسجد کی چھت گرنے سے باپ اور بیٹے سمیت5 نمازی شہید، کم از کم 22 زخمی

کراچی (اُردوپاورڈاٹ کام) ناظم آباد میں لنڈی کوتل چورنگی کے قریب مسجد کی چھت گرنے سے باپ اور بیٹے سمیت 5 نمازی شہید جبکہ کم از کم 22 نمازی زخمی ہو گئے ہیں ۔ ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال لیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کیلئے صبر و جمیل کی دعا کی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق متعدد افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال کر طبی امداد دی جا چکی ہے تاہم ریسکیو ٹیمیں ملبے کو ہٹانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اگر کوئی اور نمازی ملبے تلے موجود ہے تو اسے بھی نکال کر بروقت طبی امداد دی جا سکے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق لنڈی کوتل چورنگی کے قریب مسجد عثمان غنی زیر تعمیر تھی جس کی عمارت دو حصوں پر مشتمل ہے اور ان کے درمیان ایک صحن موجود ہے۔ رمضان المبارک کا پہلا جمعہ ہونے کے باعث کثیر تعداد میں نمازی مسجد میں موجود تھے اور ان کی سہولت کیلئے اسی صحن میں عارضی چھت (شیڈ) سٹینڈ کے ذریعے لگائی گئی تھی جو دوران نماز گر گئی جس کے نتیجے میں 5 نماز شہید ہو گئے۔ حادثے کے نتیجے میں کم از کم 22 نمازی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 9 شدید زخمیوں کو عباسی شہید منتقل کیا گیا ہے اور طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ باقی زخمیوں کو معمولی خراشیں آئیں۔ شہید ہونے والے افراد میں ایک باپ فیصل یعقوب اور ان کا بیٹا رافع بھی شامل ہیں۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ نماز جمعہ ادا کی جا چکی تھی اور بہت سے لوگ باہر جا چکے تھے لیکن کچھ لوگ سنت نماز ادا کر رہے تھے کہ اسی دوران حادثہ پیش آ گیا۔
عباسی شہید ہسپتال کی اسسٹنٹ پولیس سرجن ڈاکٹر روہینہ کے مطابق حادثے کے بعد سے اب تک 5 افراد کی لاشیں اور 9 زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے شہداءکے لواحقین کیساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کیلئے صبر و جمیل کی دعا کی ہے۔

پنھنجي راءِ لکو