امریکا نے پاکستان کے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی، سرتاج عزیز

اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی لیکن حکومت نے قومی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا موقف اختیار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ جب حکومت میں آئے تو امریکا کے ساتھ تعلقات مشکلات کا شکار تھے لیکن گزشتہ 3 سال میں امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کسی بھی ملک کے خلاف نہیں اور سازشوں کا پاک چین تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جب کہ پاکستان کے عالمی سطح پر تنہا ہونے کا خدشہ بے بنیاد ہے۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ پاک افغان سرحد طور خم پر گیٹ کی تعمیر کا کام نہیں روکا جاسکتا کیوں کہ سرحدوں پر موثر نظام قائم کیے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا، افغان عوام پرمشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کریں گے جب کہ بہترسرحدی انتظام پاکستان اور افغانستان کے حق میں ہے اس حوالے سے افغان نائب وزیرخارجہ سے بھی بات ہوئی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام امو رپر جامع مذاکرات ہوں لیکن بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے صرف دہشت گردی پربات کرنا چاہتا تھا تاہم کشمیر کے بغیر بھارت سے بات چیت کی جلدی نہیں،بھارت بے شک بات نہ کرے ہم عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر اٹھائیں گے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ گزشتہ حکومتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جب کہ نائن الیون کے بعد بین الاقوامی سطح پر نمایاں تبدیلی واقع ہوئی، افغانستان ، عراق ، لیبیا اور شام کی صورتحال سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کیں،تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جارہی ہے، شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کا انفرااسٹرکچرتباہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے جب کہ روس کے ساتھ کئی معاہدوں پربات چیت جاری ہے ۔

پنھنجي راءِ لکو