بلوچستان کی صدیوں پرانی روایت ،بکرے کی دستی سے مستقبل سے آگاہی

بلوچستان کے بعض علاقوں میں اکثر پرانی روایات آج بھی زندہ ہیں، بلوچ معاشرے میں مستقبل کی پیش گوئی آج بھی صدیوں پرانے طریقے یعنی بکرے کی دستی کے ہڈی سے کی جاتی ہے۔

ڈیرہ بگٹی، نوشکی، خاران اور مکران کے ملحقہ علاقوں میں بکرے کی دستی کا اوپری حصہ دیکھ کر مستقبل کی پیشگوئی کرنےکا رواج آج بھی زندہ ہے، ہڈی کا علم رکھنے والے افراد اسے دیکھ کر مستقبل کے جنگی، سیاسی، سماجی، معاشی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق حالات کی پیش گوئی کرتےہیں

لوگوں کا کہنا ہے کہ پرانی روایت چلی آرہی ہے پرانے لو گ ہمارے آباو ٔاجداد اس کو دیکھ کے مستقبل کا حال دیتے تھے۔ہمارے علاقے اکثرخشک رہتے ہیں، بارش کاکوئی امکان نہیں ہوتا ، تو ہم ان لوگوں کے پاس جاتے ہیں۔

ہڈی کا علم رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ہڈی دیکھتے وقت متعلقہ شہریاعلاقے کے نقشے کو ذہن میں لاکر اپنی پوری توجہ اسی جانب مرکوز کرتے ہیں، تو انہیں ہڈی پر مخصوص نشانات نظرآتے ہیں، جیسے بارش، قحط، امن، جنگ یامعاشی و سیاسی تبدیلی کے مطابق نقش یا نشان بنا ہوتا دکھائی دیتاہے، اسی کے تحت مستقبل قریب یا بعید کی پیش گوئی کرتے ہیں۔

ایک ماہرامیر بخش کا کہنا ہے کہ نشانی اس طر ح ہو تی ہے کہ جہاں دھماکہ ہوتاہے اس میں گرد اڑنے لا نشان ظاہر ہوتا دکھائی دیتا ہے، جہاں بارش ہوتی ہے وہاں نشان پانی کی طرح نظر آتا ہے ۔

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان مرحوم نواب اکبر بگٹی بھی دستی دیکھنے کے ماہر تھے، ہڈی کاعلم رکھنے والوں کے مطابق انہیں یہ یقین ہے کہ علم غیب یا مستقبل کا حال صرف اور صرف اللہ ہی جانتا ہے، ان کی پیشگوئی کا طریقہ پرانی رسوم و رواج کا حصہ ہے، حالات کا پیش گوئی سے مطابقت رکھنا ایک اتفاق بھی ہوسکتا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو