مارک زکربرگ کیا جاسوسی کے خیال سے پریشان؟

گزشتہ دنوں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہر وقت ہم لوگوں کی باتیں سنتی رہتی ہے ، اس کی فیس بک نے تردید بھی کی تھی لیکن اب لگتا ہے اس تاثر کو مزید تقویت ملنے والی ہے۔

گزشتہ روز فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنے پیج پر ایک فوٹو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے انسٹاگرام کے صارفین کی تعداد 50 کروڑ ہونے کا اعلان کیا۔

بظاہر یہ ایک تفریحی تصویر اور زکربرگ اس میں کافی خوش نظر آرہے ہیں مگر ذرا ٹھہرئیے اور تصویر کا غور سے جائزہ لیں۔

مارک زکربرگ نے واضح طور پر اپنی میک بک کے کیمرے پر ٹیپ لگا رکھی ہے جبکہ مزید غور کریں تو لیپ ٹاپ کے مائیکروفون پر بھی ٹیپ لگی ہوئی ہے۔

اس بات کی نشاندہی سب سے پہلے ٹوئٹر پر ایک شخص کرس اولسن نے کی۔

یہ ڈیسک اور لیپ ٹاپ ممکنہ طور پر مارک زکربرگ کا ہی ہے کیونکہ وہ یہاں سے پہلے بھی کافی تصاویر اور ویڈیوز کو پوسٹ کرچکے ہیں۔

اور ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ لیپ ٹاپ پر ٹیپ چڑھانا بہت زیادہ شکوک و شبہات میں ڈال دینے والا اقدام ہے۔

جیسا پہلے کہا جاچکا ہے کہ ایسا دعویٰ سامنا آچکا ہے ک فیس بک اکثر لوگوں کی نجی بات چیت کو سنننے اور ریکارڈ کرنے کا کام کرتی ہے تو مارک زکربرگ کا اپنی ڈیوائس کے مائیک اور کیمرے پر ٹیپ چڑھانا اس حوالے سے لوگوں کا یقین بڑھانے کا کام کرتا ہے۔

امریکا کی ساﺅتھ فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک ماہر پروفیسر کیلی برنس نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ فیس بک ایپ لوگوں کے اسمارٹ فونز کے مائیک استعمال کرتے ہوئے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے۔

فیس بک خود بھی تسلیم کرتی ہے کہ اس کی ایپ صارفین کے ارگرد کی آوازوں کو سنتی ہے مگر اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ لوگ کیا سن یا دیکھ رہے ہیں تاکہ پوسٹس کے حوالے سے ان کی پسند ناپسند کا خیال رکھا جاسکے جبکہ اس سے لوگوں کی نجی بات چیت کو ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔

ویسے یہ بھی سوچا جاسکتا ہے کہ مارک زکربرگ درحقیقت ہیکرز کو ناکام بنانے کے لیے ایسا کرتے ہیں کیونکہ ماہر ہیکرز لیپ ٹاپ کیمرہ کو کنٹرول کرسکتے ہیں جس کو فیس بک کے بانی ٹیپ کے ایک ٹکڑے سے ناکام بنادیتے ہیں۔

اب یہ تو فیس بک کی جانب سے جاری بیان کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا، اس وقت تک مختلف افواہیں سامنے آتی رہیں گی۔

پنھنجي راءِ لکو