‘ٹیسٹ کرکٹ کودلچسپ بنانے کیلئےیکساں مقابلے ضروری’

لندن: پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے معیار کو بلند کرنے کے لیے درجہ بندی میں شامل تمام ٹیموں کو آپس میں کھیلنے کے یکساں مواقع ملنے چاہیئں۔

بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ‘ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی چھوٹی ٹیموں کو بڑی ٹیموں سے کھیلنے کے یکساں مواقع ملنے چاہئیں ورنہ وہ اپنے کھیل میں بہتری نہیں لاسکیں گی’۔

واضح رہے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کے معیار کو بہتربنانے کے لیے2019 سے تین سال میں دو ڈویژن پر مشتمل لیگ کا نظام متعارف کیا جا سکے گا جہاں سب کویکساں مواقع دستیاب ہوں گے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں مداحوں کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے گلابی رنگ کی گیند سے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کی تیاریاں کی جا چکی ہیں جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے گزشتہ سال اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے دورے پر ہے جہاں ٹیسٹ سیریز سے دورے کا آغاز ہوگا، قومی ٹیم 2010 کے بعد انگلینڈ کے دورے پر جہاں 4 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا۔

مصباح الحق نے کہا کہ ‘ ٹیسٹ کرکٹ میں مسابقت پیدا کرنے اور اس کے معیار کو بلند رکھنے کےلیے ضروری ہے کہ تمام ٹیموں کو ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے کے برابر مواقع ملنے چاہئیں لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا اور بڑی ٹیمیں ہی آپس میں کھیلتی رہیں گی تو پھر دوسری ٹیموں کے لیے اپنے کھیل میں بہتری لانے کے مواقع بہت کم رہ جائیں گے’۔

قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ‘اگر کوئی ٹیم عالمی درجہ بندی میں نوویں نمبر پر ہے اور وہ عالمی نمبر ایک یا نمبر دو ٹیم سے نہیں کھیلتی تو اس کے کھیل میں بہتری مشکل ہوگی، چھوٹی ٹیموں کے کھیل میں اس وقت بہتری آئے گی جب انھیں بڑی ٹیموں سے کھیلنے کے مواقع میسر ہوں گے’۔

انگلینڈ ون ڈے ٹیم کے کپتان آئن مورگن نے اپنے ایک بیان میں ون ڈے ورلڈ لیگ کی مخالفت کرتے ہوئے چمپینز ٹرافی اور ورلڈ کپ کو دلچسپ قرار دیا تھا۔

ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ لینے والے مصباح کا کہنا تھا کہ ‘ایک ہی جیسی دو ٹیموں کے آپس میں بار بار کھیلنے سے شائقین کی دلچسپی بھی ختم ہوجاتی ہے کیونکہ وہ تمام ٹیموں کو ایک دوسرے کے خلاف کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ دو یا تین ٹیموں کو ہی بار بار آپس میں کھیلتا دیکھنا نہیں چاہتے’۔

مصباح الحق نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے 2012 اور ون ڈے کرکٹ سے 2015 ورلڈ کپ کے بعد کنارہ کشی کا اعلان کیا تھا تاہم وہ بدستور ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہے اور پاکستان ٹیم کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز ویون رچرڈز کے ٹیسٹ کرکٹ میں 56 گیندوں پر تیز ترین سنچری کے ریکارڈ کو مصباح نے 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں برابر کیا تھا جس کو نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن مک کولم نے رواں سال اپنے کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ میں توڑ دیا، مک کولم نے آسٹریلیا کے خلاف 54 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔

پنھنجي راءِ لکو