اگر چینی کھانا چھوڑ دیں تو کیا ہوگا ؟

کتنی چینی کا استعمال جسم کے لیے بہت زیادہ ہوتا ہے؟ اس سوال کا جواب مختلف ماہرین مختلف اعدادوشمار کے ساتھ دیں گے۔ مگر امریکی محکمہ صحت یعنی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی ہدایات گزشتہ دنوں جاری ہدایات کا جائزہ لیا جائے تو اس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو روزانہ صرف 50 گرام چینی کا استعمال کرنا چاہئے۔ یہ تعداد 4 چائے کے چمچ یا سافٹ ڈرنک کے ایک کین سے کم کچھ کم ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا بھی کہنا ہے کہ روزانہ 25 گرام یا چھ چائے کے چمچ چینی کا استعمال طبی لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ تاہم اگر آپ اپنی خوراک میں سے چینی کو مکمل طور پر نکال دیں تو پھر کیا ہوگا ؟ تو اس کا جواب ہے کہ کولڈ ڈرنکس، کیک، پیسٹریاں یا ایسے ہی چیزوں سے دوری اختیار کرلی جائے تو فوری طور پر کئی جسمانی تبدیلیوں کا سامنا ہوگا۔ یعنی چند ہی گھنٹوں میں ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں آئیں گی جبکہ انسولین کی سطح گرنا شرع ہوجائے گی۔ جیسا آپ کو معلوم ہوگا کہ انسولین شوگر کو ریگولیٹ کرتی ہے اور اضافی گلوکوز کا ذخیرہ کرتی ہے اور اگر آپ جسمانی وزن میں کمی اور کیلوریز میں موجود چربی کو گھلانا چاہتے ہیں تو یہ اس صورت میں بہت مشکل ہوگا جب آپ کے جسم میں انسولین کی مقدار کافی زیادہ ہو۔

جب انسان چینی کا استعمال بہت کم یا ختم کردیتا ہے تو جسم کے لیے ذخیرہ شدہ چربی تک رسائی اور توانائی کے لیے اسے گھلانا بہت آسان ہوجاتا ہے۔ چینی کا استعمال ختم کرنے کے چند روز یا ہفتوں بعد لپڈ (شحم چربی) کی سطح کم ہوجاتی ہے خاص طور پر خون میں موجود چربی کی قسم ٹرائی گلیسرائیڈ میں کمی آتی ہے اور یہ بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس چربی میں اضافہ امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اسی طرح ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح میں اضافہ صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ خون کی شریانوں کے امراض کے خطرے کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ ایک اور اہم تبدیلی تالو میں آتی ہے اور مختلف اشیاءکا ذائقہ تبدیل ہوتا محسوس ہوتا ہے خاص طور پر وہ چیزیں جن میں پہلے چینی ہوتی ہو جیسے چائے وغیرہ۔ یہ تبدیلیاں یا نیا تالو چینی کو چھوڑنے کا عمل آسان بنا دیتا ہے اور میٹھی اشیاءذائقے میں اچھی محسوس نہیں ہوتیں۔

پنھنجي راءِ لکو