سونے کی فی تولہ قیمت پھر 50 ہزار روپے سے بڑھ گئی

کراچی: پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک بار پھر 50 ہزار روپے سے تجاوز کرگئی۔

برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدی کے فیصلے کے بعد عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد پاکستان میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت 1500 روپے اضافے کے بعد 50 ہزار 200 جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 1286 روپے اضافے کے بعد 43 ہزار 28 روپے ہوگئی۔

عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 62 ڈالر فی اونس اضافے کے بعد 1321 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ تاہم اب کچھ کمی کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 50 ہزار روپے جبکہ 10 گرام کی قیمت 42 ہزار 875 ہوگئی۔

رواں برس یہ تیسرا موقع ہے کہ سونے کی فو تولہ قیمت 50 ہزار روپے سے تجاوز ہوئی ہے، اس سے قبل مارچ اور مئی میں بھی قیمت 50 ہزار سے اوپر چلی گئی تھی۔

جنوری کے پہلے ہفتے میں سونے کی فی تولہ قیمت 44 ہزار 300 جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 37 ہزار 971 روپے تھی جبکہ عالمی مارکیٹ میں فی اونس قیمت 1062 ڈالر تھی۔

سونے کی قیمتوں میں بتدریج اضافے کا رجحان ہے اور اس حوالے سے رمضان المبارک کے آخری ایام بھی اہم ہیں کیوں کہ لوگ عید کے بعد شادیوں کیلئے سونے کے زیورات کے پہلے ہی آرڈر دے دیتے ہیں۔

آل پاکستان جیم اینڈ جیولری مرچنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد محفوظ راستے کی جانب بھاگے تاہم سونے اور دیگر اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے آئندہ دو تین ہفتوں میں صورتحال واضح ہوگی۔

پاکستان میں لوگ سونے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں اور بیٹیوں کی شادی کیلئے بھی اسے محفوظ کرتے ہیں۔

جولائی سے مئی 2015-16کے دوران پاکستان میں سونے کی درآمد 611 کلو گرام رہی جس کی مالیت 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر بنتی ہے جبکہ سونے کی برآمد کی مالیت صرف70 لاکھ ڈالر رہی۔

پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 2014-15 میں سونے کی درآمد 4 ہزار 265 کلو گرام سے کم ہوکر 578 کلو گرام ہوگئی تھی تاہم حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار درست نہیں لگتے۔

آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب لوگ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔

پنھنجي راءِ لکو