ڈوپنگ کیخلاف آواز اٹھانے والی ایتھلیٹ کو کھیلنے کی اجازت

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشنز نے روس میں ڈوپنگ کے خلاف آواز بلند کرنے وال روسی ایتھلیٹ یولیا اسٹیپانووا کی انفرادی ایتھلیت کی حیثیت سے اولمپک میں حصہ لینے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

یولیا نے اپنے ملک میں ڈوپنگ میں ملوث ایتھلیٹس کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا جس نے ڈوپنگ کے مسائل کا منظر عام پر لانے میں کافی مدد کی تاہم اس مسئلے کو منظر عام پر لانے کے بعد وہ خود کہیں چھپ گئی تھیں۔

یورپیئن ایتھلیٹکس کی جانب سے منظوری کے بعد یولیا اب چھ جولائی کو 800میٹر ریس کے ذریعے واپسی کر سکتی ہیں جہاں ایمسٹرڈیم میں ہونے والے کانٹی نینٹل چیمپیئن شپ میں ان کی شرکت کی منظوری دے دی گئی ہے۔

آئی اے اے ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ یولیا اب ایک آزاد نیوٹرل ایتھلیٹ کی حیثیت سے انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت کر سکتی ہیں۔

فیڈریشن نے کہا کہ یولیا دراصل یورپی ایتھلیٹس کے جھنڈے تلے مقابلوں میں شرکت کریں گی لیکن اس مقابلے میں ان کی حتمی شرکت کا فیصلہ ایونٹ کے منتظمین کی منظوری سے مشروط ہے۔

یاد رہے کہ یولیا کی جانب سے ڈوپنگ انکشافات کے بعد روس کے ایتھلیٹ بڑے پیمانے پر ڈوپنگ میں ملوث قرار پائے تھے اور اس وجہ سے روسی کھلاڑیوں کی پانچ اگست سے شروع ہونے والے اولمپکس میں شرکت پر سوالیہ نشان بھی لگ گیا تھا۔

اس کے بعد سے 65 سے زائد روسی ایتھلیٹ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیل کر چکے ہیں جہاں ان کا مطالبہ ہے کہ ان کو سزا نہ دی جائے۔

پنھنجي راءِ لکو