تمباکو نوشی سے بھی زیادہ جان لیوا عادت

عام دفتری معمولات آپ کو بہت جلد موت کے دہانے پر پہنچا سکتے ہیں۔

یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ دن بھر میں 8 گھنٹے تک بیٹھے رہتے ہیں انہیں اس کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے کم از کم ایک گھنٹے کی ورزش کو معمول بنالینا چاہئے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز چہل قدمی یا سائیکل چلانے جیسی سرگرمیاں جلد موت کا خطرہ 60 فیصد تک کم کردیتی ہیں۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اگر لوگ ایک گھنٹے تک ورزش نہیں کرسکتے تو کچھ وقت کے لیے جسمانی سرگرمیاں جیسے دفتر میں چہل قدمی یا کسی چیز کو لینے جانا بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

بیس سال تک جاری رہنے والی تحقیق کے دوران دس لاکھ سے زائد بالغ افراد کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے مطابق سست طرز زندگی امراض قلب، فالج، کینسر، ذیابیطس ٹائپ ٹو اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا باعث بن کر جلد موت کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس وقت بڑی تعداد میں بالغ افراد بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں اور دن بھر میں اپنے پیروں پر کھڑنے کا دورانیہ آدھے گھنٹے سے بھی کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ دفتر میں اپنا وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی مرد اور خواتین گھر جاکر بھی اپنا زیادہ تر وقت ٹیلیویژن کو دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں۔

ان کا دعویٰ تھا کہ یہ عادت تمباکو نوشی جتنی اموات کا باعث بن رہی ہے اور موٹاپے سے بھی زیادہ جان لیوا ہے۔

محققین نے مشورہ دیا کہ ہر گھنٹے میں پانچ منٹ کا وقفہ لے کر چہل قدمی یا دوستوں سے کھڑے پوکر بات چیت کریں تاکہ اس عادت کے نقصانات سے بچ سکیں۔

پنھنجي راءِ لکو