آرتھر کی کھلاڑیوں کو بے رحم کارکردگی کی ہدایت

ابوظہبی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں کو موجودہ کارکردگی جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عالمی چمپیئن ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی حاصل کرکے کلین سوئپ کریں۔

پاکستان ٹیم نے دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے دونوں میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کر کے 3 میچوں کی سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ نئی ٹیم کی تشکیل کے سلسلے میں سیریز جیتنا پہلا قدم تھا اس ٹیم کے خلاف جس نے پانچ ماہ قبل ہندوستان میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس میں کوئی شک نہیں کہ سیریز جیتنا درست سمت کی جانب پہلا قدم ہے’۔ انھوں نے کہا کہ ‘ہم 0-3 سے سیریز جیتنا چاہتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اپنے رویے میں سنگدلی کا مظاہرہ کریں’۔

یاد رہے سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں عماد وسیم کی کیریئر کی بہترین 5 وکٹوں کی کارکردگی کی بدولت عالمی چمپیئن ٹیم 115 رنز بنا سکی تھی جبکہ دوسرے میچ میں 160 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 144 رنز تک رسائی کرسکی تھی۔

مکی آرتھر کا ماننا ہے کہ کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز 4-1 سے ہارنے کے بعد کامیابیاں حاصل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے اپنے لیے کچھ حقیقت پسندانہ ہدف متعین کیا ہے’۔

رواں سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد وقاریونس کی جگہ پاکستان ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے والے آرتھر نے مزید کہا کہ ‘سب سے پہلے ہم معیاری کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں اور اسی کام کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، میراخیال ہے کہ ہم کسی طرح کچھ کھلاڑیوں کو اس سیریز سے منتخب کرسکتے ہیں جو یہ کام کرسکتے ہیں’۔

مکی آرتھر ماضی میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا جیسی چمپیئن ٹیموں کی کوچنگ کرچکے ہیں جبکہ دیگر ٹیموں کی کوچنگ کا بھی انھیں وسیع تجربہ حاصل ہے اور اسی تجربے کی بنیاد پر پاکستان کی بلے بازی سے بالخصوص پاورپلے کے دوران کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ‘ہم نے انگلینڈ سیریز میں جن چند چیزوں کونمایاں کیا تھا ان میں پاورپلے بھی تھا اور اس شعبے میں بہتری آئی ہے جو ہمارے لیے سکون کا باعث ہے’۔ پاکستان ٹیم کے بلے باز عمراکمل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیم سے باہر ہوئے تھے اور ماضی میں ان کی کارکردگی پر مبصرین کی جانب سے خاصی تنقید کی گئی تاہم ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں انھیں دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

عمر اکمل کی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے آرتھر نے کہا کہ ‘میں نے عمر اکمل سے بڑی سنجیدہ نوعیت کی گفتگو کی ہے اور وہ جانتا ہے کہ اس کی کیا پوزیشن ہے’۔

‘وہ غیرمعمولی رہا ہے اور اپنے کام میں لگ گیا، سخت محنت کررہا ہے اور میں ان کے ساتھ کام کرتے ہوئے لطف اندوز ہورہا ہوں’۔ مکی آرتھر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اسپنرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے اسپنرز نے ان کے بلے بازوں کا جینا محال کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک ایسا پہلو ہوتا ہے جس میں ہم ان کنڈیشنز کےساتھ مخالف کو بےبس کردیتے ہیں اور ہم نے یہ اسپن باؤلنگ کے ذریعے کیا ہے’۔

مکی آرتھر نے کہا کہ ‘یہ ہماری کنڈیشنز ہیں اسی لیے ہم انھیں مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ہم ان کنڈیشنز میں بہت ماہر ہیں’۔

پنھنجي راءِ لکو