قبرپرسبزیاں اُگانے کی اجازت

برل(آن لائن نیوزاردو پاور) جرمن صوبے اوبر بائرن کے شہر نوئیبرگ کی عدالت نے ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے قبر پر ٹماٹر یا دیگر سبزیاں اگانے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ دلچسپ قصہ گزشتہ سال اس وقت شروع ہوا جب نوئیبرگ کی ایک رہائشی خاتون نے وہاں کے ایک مقامی قبرستان میں اپنی دادی اور دادا کی قبروں پر ٹماٹروں کے پودے لگادیئے جنہیں دیکھ کر ایک اور خاتون نے شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ اپنے دادا اور دادی کے ساتھ گزارے ہوئے خوشگوار وقت کی یادیں تازہ کرنے کے لیے ان کی قبروں پر ٹماٹر اُگا رہی ہیں جنہیں دیکھ کر کل کوئی کسی دوسری قبر پر مولیاں بھی اُگا سکتا ہے۔
اعتراض سے شروع ہونے والی یہ لڑائی انتہائی شدید ہوگئی اور نوبت عدالت تک جاپہنچی جہاں تفصیلی سماعت کے بعد جج صاحبان نے قبروں پر صرف ٹماٹر ہی نہیں بلکہ کوئی سی بھی دوسری سبزی اُگانے کی باضابطہ اجازت دے دی۔ البتہ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسا کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ قبر اور قبرستان کی خوبصورتی متاثر نہ ہو، یعنی قبر پر ٹماٹر یا کوئی بھی سبزی انتہائی سلیقہ مندی سے اگائی جائے۔

واضح رہے کہ جرمنی میں عام طور پر احتراماﹰ قبر پر رنگ برنگے پھولوں کے گلدستے، گلدان اور موم بتیاں رکھی جاتی ہیں جبکہ اس حوالے سے قبروں پر ٹماٹر اُگانا ایک بالکل ہی مختلف خیال تھا۔
قبل ازیں چند سال پہلے جرمنی میں ایسا ہی ایک اور مقدمہ مشہور ہوا تھا جب کینسر کے ایک نوجوان مریض نے خواہش ظاہر کی تھی کہ اس کے مرنے کے بعد قبر کے کتبے پر اس کی پسندیدہ ترین فٹبال ٹیم ’’بوروسیا ڈورٹمُنڈ‘‘ کا علامتی نشان (لوگو) بنوایا جائے۔ اس پر مقامی چرچ نے مذہبی وجوہ کی بناء پر اس خواہش کی مخالفت کر دی تھی۔ کئی ماہ تک قانونی لڑائی جاری رہنے کے بعد فریقین اس پر متفق ہو گئے کہ قبر کی زمین پر فٹبال ٹیم کے لوگو کی جگہ گیند کی شکل والا نشان بنایا جائے گا۔

پنھنجي راءِ لکو