ایک حیرت انگیز طریقہ علاج جس کی حکمت اللہ نے اپنے محبوب نبیﷺ کو عطا فرمائی

حجامہ اگر عین سنت محمدی ﷺ کے مطابق کیا جائے تو کوئی امر نہیں ہے کہ بیماری سے شفا نہ مل جائے ۔موجودہ دور میں حجامہ کا علاج پوری دنیا میں مستعمل ہوچکا ہے لیکن جدید انداز حجامہ کرانے والوں کو اکثر علاج میں ناکامی ہوتی ہے اور انہیں اناڑیوں کے ہاتھوں میں حجامہ کرانے سے مزید بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں ۔اطبا حضرات ،حجامہ کے ماہرین اور جدیدتحقیقات کے مطابق حجامہ حیرت انگیز علاج ہے جو اللہ کریم نے اپنے محبوب نبی ﷺ کو حکماًعطاکیا تھا ۔حجامہ کو مرگی،بانجھ،ایڈز، کینسر ، گردے کے وائرس اور تمباکو نوشی و منشیات کے لئے بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ رسول کریم ﷺ نے اپنی امت اوو بنی نوع انسان کو اللہ کے حکم سے جو بھی علاج تجویز کیا ،بے شک اس میں شفا ہے۔حجامہ آدھے سر کے درد اور پیروں کے درد کا بہترین علاج ہے۔سرکار دوعالم ﷺ کی بارگاہ میں جب بھی اس مرض میں مبتلا فرد لایا گیا،آپﷺ اسے پچھنے(حجامہ) کی ہدایت فرماتے ۔سرکار دوعالم ﷺ خود بھی حجامہ کراتے اور اسکے لئے آپﷺ نے مہینے کی 17,19 ,21 مقرر فرمائی تھی۔
سنن ابی داﺅد، سنن ابی ماجہ اور جامع الترمذی کی روایات سے آپﷺکے سر مبارک پر، دونوں کندھوں کے درمیان، کولہے پر اور گردن کی دونوں رگوں وغیرہ میں انہی تواریخ میں پچھنے لگوانا ثابت ہے ۔
احادیث مبارکہ سے حجامہ کے حیرت انگیز علاج کے شواہدملتے ہیں ۔اسکی مدد سے خون سے زہریلے مواد کو نکالا جاتا اور خون کو صالح کیا جاتا ہے۔سرکار دوعالم ﷺ کا فرمان ہے ” شفا تین چیزوں میں ہے، حجامہ میں ، شہد پینے میں اور آگ سے داغ لگوانے میں جبکہ میں اپنی امت کو داغ لگوانے سے منع کرتا ہوں “(البخاری )
حضرت ابن مسعودؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے شب معراج کے واقعات بتاتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ آپﷺ ملائکہ کی جس جماعت کے پاس سے گزرے اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ حکم دیا کہ آپﷺ اپنی امت کو پچھنے لگوانے کا حکم دیں۔“ حضرت ابوہریرہؓ رسول نقل کرتے ہیں کہ آپﷺنے فرمایا”جو شخص ستر ہویں، انیسویں، اور اکیسویں تاریخ کو سینگی (حجامہ)کھنچوائے گااس کو ہر بیماری سے شفا ہوتی ہے۔“ سنن ابن ماجہ میں حضرت انس ؓ سے مروی ہے۔سرکاردوعالم ﷺ نے فرمایا”جو پچھنا لگانے کا ارادہ کرے تو انتظار کرے 17، 19 یا 21 تاریخ خون میں جوش نہ آنے دو کہیں اس سے جان پر نہ بن آئے (ہائی بلڈ پریشر) “ یعنی ایسی بیماریاں جو خون کے غلبہ سے یا حرارت کی زیادتی کی بنیاد پر ہوں گی ان سے شفاء ہوگی۔ متعدد احادیث کی رو سے ہفتہ کے چند بھی ایسے ہیں جب ہفتہ، منگل اوربدھ کے روز حجامہ کرانے سے منع فرمایا گیا۔

پنھنجي راءِ لکو