شمالی کیلیفورنیا کے ساحلوں پر عجیب و غریب سمندری جانور کی بھرمار

کیلیفورنیا(آن لائن نیوزاردو پاور) شمالی کیلیفورنیا میں اس وقت ایک عجیب سمندری جانور کی بہتات دیکھنے میں آرہی ہے جس سے ماہی گیر اور خود سائنسداں بھی حیران ہیں۔
نیم شفاف کھیرے نما یہ سمندری جانور پائروسومس یا آتشیں اجسام بھی کہے جاتے ہیں۔ اس کی موجودگی کی پہلی اطلاع نیشنل جیوگرافک نے ایک ماہ قبل دی تھی اور اب بھی کیلیفورنیا کے ساحلوں پر ان کی آمد جاری ہے۔ سلینڈر نما یہ جانور کئی خلیات سے مل کر بنے ہوتے ہیں اور بظاہر کوئی نقصان نہیں پہنچاتے لیکن ان کی موجودگی سے کئی سوالات جنم لے رہے کہ آخر ان کی بڑی تعداد ساحلوں پر کیوں آرہی ہے اور کہیں یہ کسی سمندری تبدیلی کی نشانی تو نہیں؟
جیلی کی طرح دکھائی دینے والی یہ سمندری مخلوق قدرے گرم پانیوں میں پائی جاتی ہے اور اب یہ ریاست کیلیفورنیا کے شہر اوریگون تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں سے اندھیرے میں چمکنے والے بعض پائروسومز الاسکا کے ساحلوں پر بھی دیکھے گئے ہیں۔
نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن (نواّ) میں سمندری حیاتیات کی ماہر ڈاکٹر لیزا گرشون کے مطابق شاید سمندروں کا پانی گرم ہورہا ہے اور اسی وجہ سے یہ جاندار ساحلوں کی جانب آرہے ہیں۔ تاہم اس کی تصدیق کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے۔
نیشنل جیوگرافک کے مطابق بعض مقامات پر پائروسومس کی غیرمعمولی مقدار دیکھی گئی ہے۔ ایک جال کو صرف پانچ منٹ تک پانی میں رکھا گیا تو اس میں 60 ہزار جاندار آپھنسے۔ الاسکا کے ماہی گیروں کے جال اور ہک میں اتنے پائروسومس آئے کہ وہ سمندر سے واپس آگئے کئ روز تک مچھلی پکڑنے نہیں گئے۔
ماہرین کے مطابق ڈولفن، وھیل اور دیگر بڑے سمندری جانور پائروسومس کو رغبت سے کھاتے ہیں۔

پنھنجي راءِ لکو