نایاب چھپکلی 42 سال بعد دوبارہ دریافت

گوئٹے مالا سٹی: نایاب نسل کی ایک ایسی چھپکلی 42 سال بعد دوبارہ دریافت کرلی گئی جسے آخری بار 1975 میں دیکھا گیا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زرد اور سیاہ رنگ کی اس چھپکلی (جیکسنز کلائمبنگ سلامینڈر) کو معدوم تصور کرلیا گیا تھا لیکن حال ہی میں یہ گوئٹے مالا کی پہاڑیوں سے زندہ حالت میں دریافت کیا گیا ہے جبکہ اس کی صحت بھی خاصی اچھی ہے۔ بڑی جسامت والی اس چھپکلی کا سائنسی نام ’’بولیٹوگلوسا جیکسونی‘‘ (Bolitoglossa jacksoni) ہے۔
ایمفیبیا ریزرو کے ملازم راموس لیون کا کہنا ہے کہ اس نے نایاب نسل کی چپھکلی کو دیکھتے ہی اس کی تصویر گوئٹے مالا یونیورسٹی میں شعبہ حیوانیات کے سربراہ کارلوس ویسکیز کو بھیجی جنہوں نے اس چھپکلی کی تصدیق کی۔ کارلوس 2005 سے اس نایاب نسلی کی چھپکلی کی تلاش میں سرگرداں تھے لیکن انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔
اس بارے میں کارلوس کا کہنا ہے کہ اس نایاب چھپکلی کی تلاش کےلیے بہت کوشش کی گئی لیکن ناکامی کی صورت میں اسے معدوم ہوجانے والے جانوروں میں شامل کرلیا گیا تھا۔ البتہ اس کی دوبارہ دریافت سے ایک خوشگوار احساس ہورہا ہے کہ قدرت کا انمول تحفہ ہماری زمین پر اب بھی موجود ہے اور ہمیں اس کے تحفظ کےلیے کوشش کرنی ہے۔
واضح رہے کہ معدوم سمجھی جانے والی نایاب نسل کی یہ چھپکلی 42 سال قبل آخری مرتبہ 1975 میں دیکھی گئی تھی۔ ماہرین حیوانیات کی جانب سے اس نسل کو زمین سے ختم ہوجانے والے جانوروں یعنی معدوم انواع میں شامل کرلیا گیا تھا۔

پنھنجي راءِ لکو