سرکاری ملازمتوں پر پابندی: پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

عام انتخابات میں پری پول ریگنگ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن نے سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کردی تھی جسکا پابندی کااطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔
الیکشن کمشین کی جانب سے جاری اعلامیے کےمطابق پابندی کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں بھرتیوں پر ہوگا، صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں پرنہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کے بعد سے منظور ہونے والی ترقیاتی اسکیوں پر عملدرآمد بھی روکنے کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد حکومت پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پر پابندی سے متعلق نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے دائر کی۔
جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت عوامی خدمت اور انتظامی امور کی انجام دہی سے حکومت کو نہیں روکا جا سکتا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ملازمتوں پر پابندی سے حکومتی اداروں میں انتظامی امور متاثر ہو رہے ہیں۔ بہتر انتظامی امور کی انجام دہی کے لئے عملے کا ہونا لازم ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ملازمتوں پر پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔

پنھنجي راءِ لکو