عدلیہ کیخلاف نعرےبازی پرمقدمہ درج

گزشتہ روز عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی، تحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران کارکنوں نے چیف جسٹس کا نام لے کر اُن کے خلاف نعرے لگائے بلکہ فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی تھی۔
جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے عدلیہ کیخلاف نعرےبازی اورنازیباالفاظ استعمال کرنے والے کارکنان کیخلاف مقدمہ درج کیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق مقدمے میں دو افراد امتیازراجااورخاتون کوثرگیلانی کو نامزد کیا گیا ہے جنکا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے علاوہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 228 کے تحت درج کیا گیا ہے جو کہ عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر اور نعرے بازی کرنے سے متعلق ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن آفس کے باہر اپوزیش جماعتوں نے الیکشن 2018 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج کیا، الیکشن نتائج مسترد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی اور پارلیمانی انکوائری کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ، آصف زرداری ، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق شریک نہیں ہوئے تھے۔ جبکہ راجہ ظفرالحق ، یوسف رضا گیلانی ، مولانا فضل الرحمٰن ، راجہ پرویز اشرف ، شیری رحمٰن ، خورشید شاہ اور محمود اچکزئی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

پنھنجي راءِ لکو