6 مطالبات مان لیے جائیں توہمارا تعاون ہمیشہ ساتھ رہےگا، اخترمینگل

قومی اسمبلی میں اختر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے بڑی امیدوں سےہمیں ووٹ دیئے ہیں۔ مینڈیٹ دینے پرعوام کا شکرگزارہوں۔ دہشت کےماحول اورشدیدگرمی میں ووٹنگ ہوئی۔ جب مبارکباددوں گا تب معاملات خوش اسلوبی سےطےپائیں گے۔ابھی ہم امتحان کےمراحل میں ہیں،کامیابی نہیں ملی ہے۔ امیدکرتےہیں عمران خان اپنےوعدوں میں کامیاب ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ مشرف دورمیں بھی ایسے حالات نہیں دیکھےجوآج دیکھے ہیں۔ بلوچستان کے معاملے پرہم نے 6 نکات پیش کئےتھے۔ بلوچستان کا سب سےبڑا مسئلہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہے۔ 5ہزار سے زائد افراد بلوچستان سےلاپتہ ہیں۔ اختر مینگل نے کہا کہ میں خود40 سال سےاپنےبھائی کی لاش تلاش کررہاہوں۔ 10،10سال سےلاپتہ افراد کی منگیترانتظارمیں بیٹھی ہیں۔ کم سےکم اتنا تو بتا دیا جائے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا مرگئے ہیں۔
اخترمینگل نے کہا کہ ہمارے گلے بیٹھ گئے ہیں، حکمرانوں کےسروں پرجوں نہیں رینگتی۔ کونساآئین ہےجومجھےبتا سکے کہ میری عزت محفوظ ہے۔ میری شناخت میری پہچان ہے،جس سے یہاں آج عزت ملی ہے۔ گوادرجیسےعلاقےکوپینےکاصاف پانی میسرنہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترقیاتی دورمیں بھی گوادرمیں لکڑیوں کےچولہےجلتےہیں۔ بلوچستان کومختص کوٹہ کیوں نہیں دیاجارہا؟۔ نئی حکومت کےآئینی اقدامات کی ہم حمایت کریں گے۔ 6 مطالبات مان لیے جائیں توہمارا تعاون ہمیشہ ساتھ رہےگا۔

پنھنجي راءِ لکو