اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

محمد وجیہہ السماء

تاریخ اشاعت04-03-2010

تختیوں سے نہیں حکمت عملی سے کام لیں

کالم:۔  محمد وجیہہ السماء


ہمارے ملک عظیم میں اس ٹا ئم افرا تفری کا منظر ہے ہر کو ئی دسرے کو ”کھا نے“ کے چکر میں ہے ۔ توکو ئی دوسروں کی آ نکھوں میں دھول جھو نکنے کے کام میں مگن ہے ۔چا ہے وہ عام دوکاندار ہو یا حکمران ۔ان کا کام عام لوگوں کو ”بیوقوف“ بنا نے کی حد تک ہے اور وہ اس میں کامیاب بھی ہیں اور ان کے ”کھو کھلے نعروں“ سے پچھلے 63سال سے 18کڑوڑ ”پاکستانی مردے“ کامیابی سے بیو قوف بنتے جا رہے ہیں ۔ چا ہے وہ نواز شریف ہو ں یا بنظیر چا ہے مشرف ہو۔ یا پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب بھی کو ئی حکومت آ تی ہے اس کا کام صرف اتنا ہو تا ہے کہ پچھلی حکومت کو 5 سال برا بھلا کہہ کر اپنا مال سمٹ کر نکل جا ئے اور ا س کے ساتھ ساتھ جو بھی حکمران آ تا ہے اس کا ”کامیا ب ترین “ کام یہ ہو تاہے کہ پچھلی حکومت پر اپنا ”گناہ “بھی ڈا ل دے اور اسے برا اور خالی خزانے کا طعنہ دیتا رہے مگر اس حقیقت کو کو ئی نہیں سوچتا کہ حکمرانوں کے ”شا ہی خرچے “ ملک و قوم کو ذلیل و رسوا کیئے جا رہے ہیں کیو نکہ حا لیہ بجٹ کے مطا بق ہمارے ملک کے وزیراعظم صاحب جب بھی بیرونی دورے پے جا ئیں گے تو ان کا روزانہ کا خرچہ 33لاکھ آ ئے گا اور صدر صاحب صرف 6لاکھ سے ”گزارہ “ کر یں گے
سوری بات تھوڑی دور چلی گئی ۔ بات ہو رہی تھی حکمرانوں کی تو ان کاخواب بھی یہی ہے کہ عوام کو ذلیل و رسوا کیا جا ئے ان کی عزت نفس کو مجروح کیا جا ئے اور تو اور ہمارے ملک کے ”غیور“ حکمران یا تو دوسروں کے ناموں پر اپنے ناموں کی تختیاں لگا لیتے ہیں ۔ یا پھر ”کمال محبت “سے ان منصوبوں کو ”سرد خا نے“ کی نذر کر دیتے ہیں ۔چا ہے وہ کو ئی عوامی فلا ح کا منصو بہ ہو یا ہسپتا ل یا سکو ل ہو ۔ انہیں ان با توں سے کو ئی غر ض نہیں ہو تی کہ یہ عوامی فلا ح کے منصو بے ہیں ان سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہو گا ۔ انہیں بس اپنے نام کی حد تک غر ض ہو تی ہے یا پھر پچھلے حکمرانوں کو نیچلا دیکھانے کے لئے یہ ”عظیم کا ر نامے“ انجام دیئے جا تے ہیں۔ اور تو اور ہمارے ملک کے حکمرانوں کو ”تختیاں“ لگا نے کا اتنا شوق ہو تا ہے کہ کو ئی سکول کے ایک کمرے کے نا م پر اپنی تختی کی نقاب کشا ئی کر تا ہے۔ کو ئی چار گھروں کے گاﺅں کو گیس فراہم کر تے ہو ئے اپنے نام کی تختی کا منہ دیکھاتا ہے۔کوئی چار ویل چیئر دیتے ہو ئے خود کو ”ممتاز“ کر نے کا ہنر جا نتا ہے۔ تو کو ئی پبلک واش رومز کی تقریب میں لڑیاں کھنچتا نظر آ تا ہے
اس تنا ظر میں موجو دہ حکمرانوں کی کا رکردگی کو دیکھا جا ئے تو شہباز شریف 2 روپے کی روٹی دینے پر تلے ہو ئے ہیں چا ہے ہو ٹلوں کو نقصان ہو ۔ اور اس کام کے لئے سبسڈی بھی اربوں میں دی جا رہی ہے اور وفا قی حکو مت اور جنا ب صدر صا حب بھی محترمہ بینظیر کے نام پر دو تین پروجیکٹ پر عمل کر رہے ہیں اور ہمیں خوشی بھی ہے کہ ا ن لو گوں کی وجہ سے عوام کی تھوڑی بہت مدد ہو رہی ہے۔ مگر اگر اسی ”سبسڈی“ اور محترمہ بینظیر انکم سپوڑت پروگرام اور ایسے ہی دوسرت پروجیکٹز کواکٹھا کر کے غر یبوں کے لئے ملیں ، فیکٹر یاں لگا ئی جا ئیں۔ اور ان غریبوں کو نو کر یاں دی جا ئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پیسے سے کسانوں کو ان کی زرعی اشیائ(input machinery) لینے کے لئے ما لی مدد کی جا ئے تو عوام جو مہنگا ئی کی لہر میں مر رہی ہے انہیں چیزیں معمو لی قیمت پر ملیں ۔ جس کے لئے یہ” ڈرامے“ کئے جا رہے ہیں۔ نام کی تختیاں لگا نے کی بجا ئے عوام کے دلوں پر راج کر نے کے گر سیکھ لیں تو حکمرانوں کو زیا دہ فا ئدہ ہو گا
او ر اس مہنگا ئی کے مسئلے کو حکمرا ن اس طر یقے سے ہی حل کر سکتے ہیں ۔ اگر وہ تختیاں لگا نے کی بجا ئے اپنے عوام کو” تہہ دل“ سے کو ئی خوشی دینا چا ہتے ہیں تو اس مشورے کے بارے میں سو چیں۔ ان کے ایسے منصوبوں کی وجہ سے عوام ”سو سال“ بھی ان کے ووٹ بنک بن جا ئیں گے اور ”غلام“ بھی رہیں گے جو کہ ان سے محبت کی وجہ سے غلام ہو نگے ۔اب فیصلہ حکومت کے کو رٹ میں ہے
 

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team