اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

محمد وجیہہ السماء

تاریخ اشاعت30-03-2010

مشرف ، ن لیگ اور پی پی پی

کالم:۔  محمد وجیہہ السماء


پاکستان کی سیاست 22خاندانوں کے گرد گھومتی ہے اور انہیں خاندانوں میں وزارتیں ہر حکومت میں بٹتی ہیں۔چاہے کوئی بھی دور حکومت ہو ان خاندانوں کو ”وزارتیں مل ہی“ جاتی ہیں۔ چا ہے ذولفقار علی بھٹو صاحب کی ہو۔یانواز شریف یا بینظیر صاحبہ ہوں یا پرویز مشرف ۔
1999ءمیں جنرل پرویز مشرف نے ایک”جمہوری حکومت ‘ ‘ کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا ۔اس کے بعد تو ملک پر عذابوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ اس میں کبھی این آر او کے ”کالے قوانین “ منظور کئے گئے جن کی رو سے کرپٹ ترین لوگ بھی سیاست میں آئے اور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹااو بفضل خدا ملک میں اب بھی سیاست میں ہیں۔تو کبھی لال مسجد کا کھیل پوی دنیا کو دیکھا یا گیا ۔ تو کبھی کو ئی اور کارنامہ سر انجا م دیا گیا
ان سالوں میں مشرف نے ملک کو نا قابل تلا فی نقصان پہنچا یا۔ کبھی ایک فون پر اپنے ملک کو ”غیروں “ کی جنگ کی آگ میں ڈال دیا۔لال مسجد میں کا کارنامہ انجام دیا۔بلوچستان پر طالبان خاتمہ کا کر نے کا کہہ کر آگ میں ڈال دیا۔ اور اپنے محکموں کو پرائیوٹ کر نے کا بھی سہرا اور سٹیل مل کو بھی ”کھا جا نے“ جا سہرا بھی مشرف کے نام جا تا مگرافتخار چوہدری۔۔۔۔۔۔۔
ایک طرف یہ صورتھال تھی تو وسری طرف ملک کے دو بڑے سیاسی” بہن، بھا ئیوں“ کو ملک کی یا دستا نے لگی۔ کیو نکہ مشرف نے ان کو اس بات کا پا بند کیا تھا کہ دس سال تک ملک میں واپس نہیں آنا
نو سال کی جلاد وطنی کے بعد دونوں سیا سدان ملک میں آئے اورآنے سے پہلے لندن مین ”میثاق جمہوریت“ کے نام سے ایک نئے سفر کا آ غاز کیا جس کی رو سے پی پی پی پی اور ن لیگ ملک پر مل کر ”حکومت“ کریں گے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ مل جل کر مسا ئل حل کر یں گے ۔مشر ف کو اقتدار سے الگ کریں گے۔اس پر عمل درامد کر نے کے لئے دونوں جماعتوں نے ملک میں آ نے فیصلہ کیا۔ اور پھر الیکشن مہم میں پی پی پی کی لیڈر شہید ہو گئیں ، جس کی وجہ سے پورا ملک غم کے سمندر میں آ گیا۔ اور الیکشن میں پی پی پی کو او ر ن لیگ کو کامیا بی ملی ا ورعوام نے اقتدار ان کو دے دیا
اب جب کہ دو سال پورے ہو چکے ہیں ۔ اور ان کی کارستانیا ں ہر زبان عام پر ہیں ۔ کہ ان لوگوں نے ذلیل کر دیا ہے جو پہلے بیان دیتے نہیں تھکتے تھے ۔ اب دلیلں دیتے نہیں تھک رہے کہ ہم کچھ نہیں کر رہے بس” مہنگا ئی“،” غربت“ کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ اور تو اور ان دو سالوںمیں یہ جماعتیں آپس میں بھی متحد نہیں رہیں۔ پی پی نے تو فائدہ ہی اٹھا ہے مگر ن لیگ نے اپنی سیا سی بصیرت کو استعما ل نا کر کے خود کو نقصان پہنچا یا ۔ یہ بات کسی طرف داری کی وجہ سے نہیں کہہ رہا یہ بات حقیقت ہے کیو نکہ اس دو سالہ دور حکومت نے حکومت کوہی بچا یا ہے اور مسلم لیگ ن نے خو د کو اور اپنی پارٹی کو اصولوں کی سولی پر چڑہایا ہے۔
اگر اس بات کی تفصیل میں جا ئیں تو یہ بات سامنے آ تی ہے کہ مسلم لیگ ن جب سے اقتدار میں آئی ہے اپنے پارٹی ورکر اور اپنے پارٹی عہد یران کو استفی دینے پر مجبور کیا ہے۔ جس کو آغاز اس دوسالہ حکو مت میں سابق ایم پی اے شمائلہ رانا سے ہوا ۔ ان پر چوری کے کریڈٹ کارڈ کی ”کاروائی “ کا الزام لگا ۔ جس کی تفصیلات روز اخبارات میں آتی رہی ہیں کہ انہوں نے اس کارڈ سے شاپنگ کی ہے ۔ اور انہوں نے اس بات پراپنا استعفی دے دیا
اور اب وہ ”گو شہ گمنامی “ کی زندگی گزار رہی ہو نگی۔ ابھی اس کیس کی دھول بیٹھنے نہیں پا ئی تھی ۔اور لوگ اس واقعے کو بھو لے بھی نہیں تھے کہ چیف سکیڑٹری کی گاڑی کی ٹکر سے کرنل صاحب وفات پا گئے ۔ اللہ ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فر مائے اور اس طرح چیف سیکڑٹری صاحب بھی ”لمبی چھٹی“ پر چلے گئے ۔
اس سے آ گے چلیں تو یہ حقیقت عیاں ہو تی ہے کہ پنجاب کے ایک سنیئر وزیر جن کا ن لیگ سے تعلق ہے ہیں ان کو بھی ایک آفت نے آن گھیرا۔ وہ کسی جگہ پر جا رہے تھے کہ ان کی گا ڑی کو بھی حاد ثہ پیش آ گیا ۔ ۔ اوریہ حا دثہ بھی ن لیگ کی سیاسی صورت حال پر کاری ِضرب بن کر لگا ۔ اور آ خر میں پنجاب کے وزیراعلی کا بیان جسے عام لفظوں میں طالبان کی حمایت کر نے کا دعوہ کیا گیا۔ اور جیسے ہم جیسے نا عقل لوگوں نے اپنے اپنے لفظوں میں خوب اچھا لا ۔ بھی اسی کڑی سے جرئے ہو ئے ہیں۔ اور رہی سہی کسر ان پر ”فرینڈلی آپو زیشن “ کا لیبل لگا کر پوری کی جا رہی ہے۔ ۔
یہ چند ایک حالات و واقعات تھے جس کی وجہ سے آج نواز لیگ مشکلا ت کے راستہ پر جا رہی ہے۔اور اگر حکومت کی طرف دیکیھں تو حکومت نے اپنے وزیروں کو ”دلیری“دی کہ ہم تمھارے ساتھ ہیں تو پھر این آر او جیسے قانوں سے کیا ڈرنا ۔ اور نا ہی ہم تمھیں حکومت سے نکا لیں گے۔ پھر ڈرنا کیا۔۔۔۔۔۔لوگوں کا مشورہ ہے کہ اب بھی وقت ہے ن لیگ سمبھل جا ئے کیو نکہ یہ اس کے سیا سی کیئریر کے لئے بہت ضروری ہے۔ ایسا نا ہو کہ ن لیگ تیسری بار وزیراعظم بننے کی پا بندی اٹھا تے اٹھا تے اس قابل ہی نا رہے















 

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team