اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

                    

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
 

Email:-      m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:-                                                  +92-334-5877586          

 

محمد وجیہہ السماء

تاریخ اشاعت09-05-2010

جمہوریت ایک بہترین انتقام مگر کس سے۔۔؟؟؟؟

کالم:۔  محمد وجیہہ السماء


ملک عظیم میںموجودہ حکومت کو آ ئے ہو ئے دو سال ہو چکے ہیں اور اس کی پو لیسی میں یہی بات وا ضع نظرآ ئی ہے کہ اس کی ”غریب مار “ پالیسیاں عوام کو مار کے دم لیں گی۔ اور یہ کہ غریب بچ نا پا ئیں۔ ان کے اوپر نت نئے ٹیکسیز کا انبار لگا دو تا کہ یہ اٹھ نا سکیں اور نا ہی حکومت کی د و غلی پالیسیوں کو جا ن سکیں جو کہ امریکی مفادات کا تحفظ او ر اپنے اخراجا ت ہیں۔ اس میںموجودہ حکومت کا فی کا میا ب ہو ئی ہے اس نے عوامی مسائل کو ایک طر ف کیا ہو ا ہے اور اپنی عیا شوں کو دل سے لگایا ہوا ہے اور اپنے کان” بہرے“ کر کے اپنی مدت پو ری کر رہی ہے اور رہی سہی کسر اس کے نا اہل وزیروں اور ناکمے مشیروں نے پوری کر دی ہے ۔ اس حکومت کے آ نے سے ہر اس انسان کو فا ئدہ پہنچا جو کہ عوام کو اپنے مفاات سے کم تر سمجھتا تھا اور سمجھ رہا ہے ہر کسی نے اپنی مر ضی کے ریٹ لگا کر اپنی اشیاءبیچنی شروع کی ہو ئی ہیں اور اس حکومت نے بھی اپنا پو را زور اپنی عوام کو زندہ درگور کر نے پر لگا ہوا ہے اور ایک طرف خود ٹیکسزز کا بو جھ عوام پر ڈالا ہوا ہے اور دوسری طرف اپنے راج دالاروں اور منا فع خوروں ، بلیک میلروں کو اپنی عوام کو مارنے کا” ٹھیکہ“ دیا ہوا ہے۔ جیسے یہ عوام نا ہوں کو ئی اور مخلوق ہوں جن پر کو ئی بھی’ ’تجر بہ“ کر لیا جا ئے وہ جواب نہیں دیں گی ۔
موجو دہ حکومت جو کہ ”ہمدردی “ کے ووٹوں سے حکومت کے تخت تک آ ئی ہے اس نے عوامی مسائل سے مسلسل نظر چرائی ہو ئی ہے اس کے دور حکومت میں اور حکو متی سر پرستی میں آ ٹے ، چینی کا بحران آ یا اور لوگ اپنی ”عزت نفس“ کو مجروح کر کے بھی نکمی چیز یں خریدتے رہے ۔جس کی واضع مثال چینی کی ہے جو کہ حکومت نے عوام کو خریدنے کے لئے دی تھی اور اس چینی کا موازنہ عام مارکیٹ کی چینی سے کر تے ہو ئے نظر آ یا کہ اس کی اس کی سا خت اور سائز میں کا فی فر ق ہے اور یہ بھی حکومتی سر پر ستی اور فرمان تھا کہ چینی صرف ایک کلو ہی ایک بندے کو دینی ہے تا کہ پو رے پورے خاندان ہی اشیا ءخودونوش کے لئے سڑکوں پر ذلیل و خوار ہو تے رہیں چینی کے بحران میں بھی تعلق والوں کو ان کی منشا ءکے مطا بق چینی دی گئی اور غریب عوام ایک ایک کلو دے کر ”ٹر خا“ دیا گیا ہے ۔
جب سے محترم آ صف علی زرداری اور پی پی پی نے ایوان اقتدار سمبھالا ہے تب سے وہ بار بار یہی کہتے نظر ا ٓئے ہیں کہ جمہوریت ایک بہتر ین انتقام ہے ۔ عوام صرف یہ پوچھ رہی ہے کہ انتقام عوام سے لینا ہے؟؟؟ کیا عوام نے محترمہ کو شہید کیا ہے جو عوام کو ایسے پیسا جا رہا ہے عوام کو اشیاءزندگی کے لئے یو لیٹی سٹوروں ،پارکوں ، روڑوں پہ ذلیل کیا جا رہا ہے عوام کا کو ئی پر سا ن حا ل نہیں نا ہی اس عوام کو کوئی بنیاد ی اشیاءفراہم کی جا رہی ہیں ۔ نا پا نی ہے نا گیس ہے نا بجلی ہے نا ڈاکٹر کی سہو لتیں ہیں۔ کو ئی چیز بھی نہیں پھر بھی بل ہزاروں میں آ رہے ہیں توکیایہ انتقام عوام سے لینا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ عوام یہ پو چھ رہی ہے کہ یہی ”جمہوریت“ کا حسن ہے کہ عوام کو ذلیل کر نے والوں کو سینے سے لگا ےا جا ئے اور عوامی دکھوں کا کو ئی حل نا نکالا جا ئے ۔ عوام کو اشیاءزندگی عام ما رکیٹ میں بھی نا مل سکیں اور نا ہی حکومت کی مقرر کر دہ جگہوں سے چیز یں مل سکیں اور تو اور حکومت بجلی کے لئے نت نئے ڈھنگ کر تی رہے ۔آئی ایم ایف کے حکم پر عوام پر کبھی بجلی بم گرائے تو کبھی پٹرول بم گرا ئے ۔ نا اہل وزیروں کی فوج کا دفاع کیا جا ئے ۔ ایک جمہوری دور حکومت میں کر پشن میں ا ضا فہ ہو اور بیرونی قر ضوں میں دنوں میں دو گنا ہ زیادہ ہو جا ئیں
زرداری صاحب عوام کو قصور تو بتا دیں ۔یا قصور یہ ہے کہ عوام نے پی پی کو ہمدردی کے ووٹ دے کر ایوان اقتدار میں بھیجنے کی غلطی کی ہے؟؟؟۔
اب جب کہ محتر مہ بینظیر صاحبہ کی ”تحقیقاقی“ رپورٹ سا منے آ چکی ہے تو عوام بھی پر یشان ہے کیو نکہ حکومت نے عوام کے دس ملین ڈالڑ اس کا م میں کھپا دیئے گئے اور ”کھودا پہاڑ نکلا چو ہا“ کے مصدق کو ئی ایسی بات سا منے نہیں آ ئی جو عوام کو صحیح حقا ئق بتا سکے بس ایک بات سا منے آ ئی ہے وہ اس حکومت کے وزیروں کے بیا نا ت ہیں ۔ با بر اعون صا حب فر ما رہے ہیں کہ مشر ف کو قا نو ن کے مطا بق سزا ہو گی اور وفا قی وزیر داخلہ رحمن ملک صا حب فر ما رہے ہیں کہ امریکہ اور بر طا نیہ نے مشر ف کی سیکو رٹی ختم کر دی ہے مگر وہ پا کستا ن ا ٓئیں گے تو ان کو سا بق صدر کا پروٹوکول دیا جا ئے گا ۔ اس کے سا تھ ساتھ جنا ب صدر زرداری صا حب کا بیان آ یا ہے کہ ان دو ”بندوں ‘ ‘ سے تفشیش نا کی جا ئے ۔ جو کہ رحمن ملک اور بانر اعوان ہیں۔”شاید اس بات سے بھی”جمہوریت “کو خطرہ ہو “
”واہ رہی سیا ست کیا ہیں تیر ے معجزے“
جنا ب صدر صاحب ۔ یہی جمہوری انتقا م ہے؟؟؟ تو بہت اچھا انتقا م ہے اس سے تو بہتر ہے اپنی عوام پر ایٹم بم گرا دیں کیو نکہ ان کا قصور یہی ہے کہ آپ کو اقتدار تخت پر لے آ ئے اور اس پی پی کے گن گا نے والوں نے آ پ کو اپنے سر کا تا ج سمجھ لیا تھااورآ ج کی پی پی نے عوام کو جو سکون دیا وہ عوام ”تاحیات“ یاد رکھے گی۔ اورآ ئندہ وہ پی پی کو ووٹ دینے سے پہلے ہزار بار سوچے گی۔۔۔۔۔۔

 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team