اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-m.wajiussama@gmail.com 

Telephone:- +92-334-5877586            

 

محمد وجیہہ السماء

 
 
   
 

 

 
 
 
   
 

 

 

تاریخ اشاعت02-06-2010

قومی مفاد کس”بلا“ کا نام ہے؟؟

کالم۔۔۔ محمد وجیہہ السماء

 
آج کل ملک جس طرح کے گھمبیر ھالات میں ہے ان حالات میں کسی کو کو ئی امید کی کرن نظر نہیں آ رہی ۔حکومتوں کے جھوٹ ،لوٹ مار،زشور، زنا،کرپشن،اختیارات کا نا جا ئز استعمال،این آر او، بیروزگاری ،غربت،مہنگائی پٹرول کی مضوعی قلت،بجلی کی کمی کا رونا اور اوپر سے ملکی حکومتوں کے کارناموں سے عوام بیزار نظر آ رہی ہے حکومت بھی عوام کو ہر کام میں جھوٹ کے لالی پا پ سے بہلا ئے جا رہی ہے کو ئی امید کی کرن نہیں
عوام اپنے پیٹ کاٹنے پر مجبور ہےاور حکمران طبقہ ہر روز کو ئی نا کوئی ٹیکس لگا نے پر تلا ہوا ہے اور غریب کو زمین دوز کر نے میں ہر کو ئی اپنا حصہ ڈالے ہو ا ہے اس میں ان کوئی ادارہ بھی ایسا نہیں جو عوام کو ریلیف دے عوام تو ریلیف لفظ سے بھی ناآشنا ہو تے جا رہے ہیں عوام اس قدر ذلیل و رسوا ہو چکے ہین کہ ان میں اب کچھ اور سہنے کی سکت نہیں وہ اس ”عوامی حکو مت“ میں اپنی عزت نفس گلی با زاروں میں اشیاءزندگی (اشیاءخوردنوش)کے لئے مجروع کر وا چکے ہیں ا س عوام کو جو پی پی پی ، بینطیر کی دیوانی مستا نی تھی ان کے باپ کے نعرے پر مری ہو ئی تھی اس پی پی کو اپنے دکھوں کا مداوہ سمجھتی تھی آج اس پی پی پی کی حکومت آئی تو عوام زندہ درگور و نے کو تر جیح دینے لگی کیو نکہ اس پی پی نے اس پی پی پی کے خواب ملیا لٹ کر دیئے اور بجا ئے عوام کے دکھوں کو کم کر نے ا ن کے زخمو ں پر مرہم رکھنے اس نے اپنی عوام سے امریت سے بھی برتر سلوک کیا اور عوام نت نئی زلالت سے مر رہی ہے اور یہی کہے جا رہی ہے و ہ امر ہی بہتر تھا جو عوام کی خدمت تو کر رہا تھا اس کے دور حکومت میں اشیاءکی مہنگا ئی کاکو ئی قافلہ تو نہیں چلا تھا نا۔۔
اس کے سا تھ ساتھ عوام اپنے وزیر اعظم صاحب جو کہ عوام کا پیسہ اپنے پروٹوکول پر لگا کر اور اپنے جعلی ڈگری والے ممبر کے لئے جلسے کر تے ہیں ان سے پوچھ رہی ہے کہ وزیر اعظم صاحب یہ ”قومی مفادات “ کس بلا کا نام ہے یا قومی مفادات یہی ہیں کہ اپنی پارٹی میں و ہ لوگ شامل کیئے جائیں جو 15دن پہلے اپنی جعلی ڈگری کی وجہ سے ذلیل ورسوا ہو چکے ہوں انکے لئے ہر کامکیا جا ئے اور بعدمیں خود کو مظوم دکھا نے کے لئے پارلیمنٹ میں آ کر کہہ دیاجا ئے کہ ایسے لو گ پارلیمنٹ میں نہیں ہو نے چا ہیئے جو جعلی ڈگری رکھتے ہوں۔ اس کے ساتھ عوام کو مہنگائی کی دلدل میں ڈال دیا جا ئے کیا یہی قومی مفادات ہیں اپنا اتحادی ایک آزاد خو مختار مملکت پر ہر روز ڈارون حملے کر ے اور ان کو بنا ثبو تکے دہشت گرد کہہ دیا جا ئے اور آپ کے وزیر یہ بیان دیتے نا تھیکیں کہ ہمارے”اتحادی“ نے ڈارون حملے کر کے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔
وزیر اعظم صا حب کیا یہی قومی مفاد ہے کہ این آ ر او والوں کو سینے سے لگا یا جا ئے اور ملکی عوامکی خون پیسنے کی کمائی پر راج کر نےوالوں کو ہر کام کی چھو ٹ ہو ان کے پروٹوکول میں لوگ ایمبولینسوںمیں مریں انہیں ان با توں سے فر ق نا پڑے ۔
وزیر اعظم صاحب کچھ تو بتائیں کہ یہی قومی مفاد ہے۔ ہر روز ملک سے کئی ایک لوگ اغواءکر دیئے جا ئیں انکو امریکہ کے سامنے لے جا یا جا ئے ان کے بدلے ڈالر کما ئے جا ئیں ۔ یہی قومی مفادات ہیں؟؟؟
وزیراعظم یا یہ قومی مفادات ہیں جو امیر ہو کسی قسم کی مل ہو وہ آپ کی بغل میں بیٹھ کے عوام سے مر ضی کی قیمت موصول کرے یہ قومی مفاد ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
جناب صدر اور وزیر اعظم صاحب کیا یہ قومی مفا دات ہیں کہ ہر سوال کا جوان یہی ہو”ہم سب سے بڑی جما عت ہیں ہم نے سب سے زیادہ قربا نیں دی ہیں۔ “چا ہے وہ سوال چینی کی کمی کا ہو یا آ ٹے کے لئے ذلیل ہو تے لو گوں کو ہو۔ یا بجلی کی کا رونا روتے مزدوں کا ہو۔
پوری قوم اپنے حکمرانوں سے یہی پو چھے جا رہی ہے کہ ہمیں ماروانے والوں ہم پر نت نئے ٹیکسیز لگا نے والو! کیا یہی تمھارے نزدیک قومی مفادات ہیں ۔؟؟؟ملک کو امریکی غلامی میں لے جا نا آ ئی ایم ایف کو اپنے اوپر ایسے مسلط کر نا کہ ہر پیدا ہو نے والا بچہ سینکڑوں ڈالڑوں کا مقروض ہو۔ یہ قومی مفاد ہے ؟؟حکمرانوں کچھ تو بتا دو۔۔
عوام تو اب بھی اپنے حکمرانوں سے یہی کہہ رہی ہے کہ سمبھل جا ﺅ یہ وقت پھر نہیں آ ئے گا۔ کیو نکہ عوام اب اتنی نا سمجھ نہیں رہی کہ جو مرضی فیصلہ ہو وہ قبول کر لے ۔اور اپنے عوام کو کوئی خوشی بھی دو یہ نہیں کہ ٹیکسزز کا انبار لگا دو اور عوام کی حالت کا اندازہ نا کرو۔ عوامکی وجہ سے اس جگہ پر ہو ایسا نا ہو مشرف کی طرح تمھیں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو تم کہتے ہو کہ ہماری جڑیں عوام میں ہیں عوام ان کو اکھاڑ ہی نا پھنکے۔ اب بھی وقت ہے اور ملکی مفاد یہی ہیں اپنے ملک وسا ئل سے فائدہ اٹھا کراپنے لئے انکم کے ذرایعے پیدا کئے جا ئیں اور امریکہ غلامی اور اس کے ڈوروںحملوں کا جواب اس کی زبان میں دیا جا ئے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے آ نے والے وقت کا خیال رکھو
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team