اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-                                                            iqbal-janjua@gmail.com    

Telephone:-       

 

 

 

تاریخ اشاعت16-03-2010

حضرت عمر کا اپنی بیوی کو زچگی میں لے جانا

تحریر : مولانا محمد زکریا مرحوم

امیر المومنین حضرت عمرؓ اپنے خلافت کے زمانہ میں بسا اوقات رات کو چوکیدارہ کے طور پر شہر کی حفاظت بھی فرمایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ اسی حالت میں ایک میدان میں گذر ہوا، دیکھا کہ ایک خیمہ بالوں کا بنا ہوا لگا ہوا ہے جو پہلے وہاں نہیں دیکھا تھا۔

اس کے قریب پہنچے تو دیکھا کہ ایک صاحب وہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور خیمہ سے کچھ کراہنے کی آواز آرہی ہے۔ سلام کر کے ان صاحب کے پاس بیٹھ گے اور دریافت کیا کہ تم کون ہو انہوں نے کہا ایک مسافر ہوں جنگل کا رہنے والا ہوں۔ امیر المومنین کے سامنے کچھ اپنی ضرورت پیش کر کے مدد چاہنے کے واسطے آیا ہوں، دریافت فرمایا یہ خیمہ میں سے آواز کیسی آرہی ہے۔ ان صاحب نے کہا میاں جاﺅ اپنا کام کرو، آپ نے اصرار فرمایا کہ نہیں بتا دو کچھ تکلیف کی آواز ہے۔ ان صاحب نے کہا کہ عورت کی ولادت کا وقت قریب ہے، دردزہ ہو رہا ہے۔ آپؓ نے دریافت فرمایا کہ کوئی دوسری عورت بھی پاس ہے انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں آپؓ وہاں سے اٹھے اور مکان تشریف لے گئے۔ اور اپنی بیوی حضرت ام کلثومؓ سے فرمایا کہ ایک بڑے ثواب کی چیز مقدار سے تمہارے لئے آئی ہے۔ انہوں نے ارشاد فرمایا ہاں ہاں تمہاری صلاح ہو تو میں تیار ہوں اور کیوں نہ تیار ہوتیں کہ یہ بھی آخر حضرت سیدہ فاطمہؓ کی ہی صاحبزادی تھیں۔

حضرت عمرؓ نے فرمایا کہ ولادت کے واسطے جن چیزوں کی ضرورت پڑتی ہو، تیل گودڑ وغیرہ لے لو اور ایک ہانڈی اور کچھ گھی اور دانے وغیرہ بھی ساتھ لے لو، وہ لے کر چلیں حضرت عمرؓ خود پیچھے پیچھے ہو لئے وہاں پہنچ کر حضرت ام کلثومؓ تو خیمہ میں چلی گئیں اور آپؓ نے آگ جلا کر اس ہانڈی میں دانے ابالے، گھی ڈالا اتنے میں ولادت سے فراغت ہو گئی۔ اندر سے حضرت ام کلثومؓ نے آواز دے کر عرض کیا امیر المومنین اپنے دوست کو لڑکا پیدا ہونے کی بشارت دیجئے، امیر المومنین کا لفظ جب ان صاحب کے کان میں پڑا تو وہ بڑے گھبرائے آپؓ نے فرمایا گھبرانے کی بات نہیں۔ وہ ہانڈی خیمہ کے پاس رکھ دی کہ اس عورت کو بھی کچھ کھلا دیں۔ حضرت ام کلثومؓ نے اس کو کھلایا اس کے بعد ہانڈی باہر دے دی۔ حضرت عمرؓ نے اس بدو سے کہا کہ لو تم بھی کھاﺅ۔ رات بھر تمہاری جاگنے میں گذر گئی اس کے بعد اہلیہ کو ساتھ لے کر گھر تشریف لے آئے اور ان صاحب سے فرما دیا کہ کل آنا تمہارے لئے انتظام کر دیا جائے گا۔ ہمارے زمانے کا کوئی بادشاہ یا رئیس نہیں کوئی معمولی حیثیت کا مال دار بھی ایسا ہے جو غریب کی ضرورت میں مسافر کو مدد کے واسطے اس طرح بیوی کو رات کو جنگل میں لے جائے اور خود اپنے آپ چولہا دھونک کر پکائے۔ مال دار کو چھوڑ ئیے کوئی دیندار بھی ایسا کرتا ہے سوچنا چاہیے کہ جن کے ہم نام لیوا ہیں اور ان جیسی برکات کی ہر سات میں امید رکھتے ہیں کوئی کام بھی ہم ان جیسا کر لیتے ہیں۔
 

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team